۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
گستاخ قرآن وسیم رضوی و 21متولی سے علماء مغربی بنگال کا اظہار برائت

حوزہ/ ہم تمام اراکین فلاح فاؤنڈیشن(52علماء مغربی بنگال)  اس وسیم ملعون اور اسکی حمایت کرنے والے تمام متولیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس سے برائت و بیزاری کا اعلان کرتے ہیں اور حکومت سے اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ اس منحوس اور فاسق شخص کو شیعہ وقف بورڈ سے نکالا جائے۔اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید امان حیدر رضوی صدر فلاح فاؤنڈیشن و اراکین "علماء مغربی بنگال" نے اپنے بیان میں وسیم رضوی اور انکے 21حامی متولی سے اظہار برائت کرتے ہوئے کہا کہ نہایت ہی افسوس و تعجب کا مقام ہے کہ آج ان متولیوں نے جو حرکت کی ہے اور اپنا ووٹ وسیم ملعون، رشدی زمان، خائن قوم و ملت، کو دیا اس سے پوری دنیا کے مومنین کے دل مجروح ہوئے ہیں اور انہیں سخت صدمہ پہنچا ہے مولا امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں " الرَّاضِي بِفِعْلِ قَوْمٍ كَالدَّاخِلِ فِيهِ‏ مَعَهُمْ " کسی قوم کے عمل سے راضی ہونے والا اسی قوم کے عمل میں داخل شمار ہوتا ہے۔ ان متولیوں نے قرآن اور اھلبیت کی توہین کرنے والے اس وسیم ملعون کو اپنا ووٹ دیکر اپنے دینی و مذهبی ذمہ داریوں کو بالائے تاق رکھکر اپنے ایمان کا سودا کرلیا ہے یقینا ایسے لوگ زیارت وارثہ میں آنے والے اس قانون لعن " وَلَعَن اللهُ اُمةً سـَمِعت بـِذلِك فَرَضِيت بـِهِ " کے زمرہ میں آتے ہیں۔

لہذا ہم تمام اراکین فلاح فاؤنڈیشن(52علماء مغربی بنگال)  اس وسیم ملعون اور اسکی حمایت کرنے والے تمام متولیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس سے برائت و بیزاری کا اعلان کرتے ہیں اور حکومت سے اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ اس منحوس اور فاسق شخص کو شیعہ وقف بورڈ سے نکالا جائے۔اور سخت سے سخت سزا دی جائے اور پورے ہندوستان کی عوام، بالخصوص علماء و خطباء و ذاکرین، اور مساجد و امام بارگاہوں کے امین متولی حضرات، اور ماتمی انجمنوں کے جوانوں سے گزارش ہے کہ ان تمام ضمیر فروش متولیوں سے مکمل سماجی بائیکاٹ اور لا تعلقی کا اعلان کرے اور ظالم کے خلاف خاموش نہ رہیں۔

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتے ہیں اعجاز سخن        ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے

گستاخ قرآن وسیم رضوی و 21متولی سے علماء مغربی بنگال کا اظہار برائت

                                           

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .