۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
شیعہ کمیونٹی ممبرا

حوزہ/ شیعہ کمیونٹی ممبرا شیعہ انجمنہائے ماتمی ،شیعہ تنظیموں کی جانب سے گستاخ قرآن،گستاخ رسولؐ ،گستاخ اہل بیتؑ بدنام زمانہ وسیم رشدی کے خلاف بہمن کمپلیکس ممبرا میں ایک احتجاجی پریس کانفرنس کاانعقاد کیا گیا۔ جس میں علمائے کرام نے وسیم رشدی کی مذمت کرتے ہوئے وسیم رضوی کو خارج اسلام قراردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبرا/ شیعہ کمیونٹی ممبرا شیعہ انجمنہائے ماتمی ،شیعہ تنظیموں کی جانب سے گستاخ قرآن،گستاخ رسولؐ ،گستاخ اہل بیتؑ بدنام زمانہ وسیم رشدی کے خلاف بہمن کمپلیکس ممبرا میں ایک احتجاجی پریس کانفرنس کاانعقاد کیا گیا۔ جس میں علمائے کرام نے وسیم رشدی کی مذمت کرتے ہوئے وسیم رضوی کو خارج اسلام قراردیا۔نیز ملک کی آب وہوا مسموم کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے پر ملعون وسیم رشدی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے رضا اکیڈمی ودیگرسنی تنظیموںکی جانب سے ممبئی ومہاراشٹر بند کی مکمل طورپر حمایت کی۔

آل انڈیاشیعہ فیڈریشن کے صدر مولانا علی اصغر حیدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وسیم رشدی ایک مہرہ ہےاور اس میں قومی وبین الاقوامی اسلام دشمن طاقتیں اسے استعمال کررہی ہیں اس لئے اسے فوری طورپر گرفتا رکرکے ملک میں قانون کی بالا دستی قائم کی جائے۔مولانا نے رضا اکیڈمی کے بند کی پورے ممبرا کے علمائے کرام اور ماتمی انجمنوں کی جانب سے حمایت کا اعلان کیااور مسلکی ہمہ ہنگی کو اس کام کے لئے ضروری قراردیا اور مسلمانوں کے بڑے اداروں کےلیگل سیل کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ اب آپ کی قانونی رہنمائی کی ضرورت ہے۔

شیعہ اثنا عشری قبرستان کے صدر سید شہنشاہ حسین عابدی نے وسیم رشدی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رضا اکیڈمی اور سنی تنظیموں کے بند کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جو بھی وسیم کتے کو مارے گا یا اسکے منھ پہ تھوکے گا یا کالک پوتے گا تو ایک لاکھ روپئے کا انعام میں اسے دوں گا۔وسیم رشدی ایک آدمی کا نام نہیں بلکہ اس کے پیچھے بڑی سازشیں کام کررہی ہیں ہم ممبر اکے تمام شیعہ اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

مولانا سید نجم الحسن ،مولانا سید اکمل کاظمی ،مولانا سید عزادار سجادی ،مولانا حکیم شجاع،مولانا نذیر عابدی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہویے وسیم رشدی سے اظہار برأت کیا اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

اس پریش کانفرنس میں شریک تقریباً ممبرا کی ۲۲؍انجمنہائے ماتمی اور تنظیموں کے نمائندگان بھی وسیم رشدی کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔اور وسیم رشدی کو گرفتار کرو،ایف آئی آر کرو اور وسیم رشدی مردہ باد کے بھی نعرے لگائے۔

آل انڈیا شیعہ یوتھ ایسو سی ایشن کے صدر اور اس پروگرام کے کنوینر علی عباس وفا نے جذباتی انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ سلسلہ وسیم رشدی کو کیفر وکردار تک پہنچانےتک جاری وساری رہے گا۔پریس کانفرنس میں شریک بزرگان قوم جذباتی ہوکر وسیم رشد ی کی تصویر پر جوتے برساتے نظر آئے پھر نوجوانوں نے بھی تا دیر یہ سلسلہ جاری رکھا۔جو اس بات کا اعلان ہے کہ معاشرے میں وسیم رشدی کی اوقات بچوں سے بھی جوتے کھانے جیسی ہے۔شیعہ قبرستان کمیٹی کے خزانچی سید حسن روفی ،سکریٹری حسن عباس ،سرپرست محمد قمر ،نائب خزانچی فیصل رضوی، کوآرڈینیٹر سید ذیشان حیدر،جوائنٹ سکریٹری حسن عباس جگنو،سلمان رضوی،میثم خان، اکرام ،ریاض تقوی، انور کے علاوہ شیعہ قبرستان کمیٹی کے سارے ذمہ داران اور انجمنہائے ماتمی کے ذمہ داران موجود رہے۔

شیعہ اثنا عشری قبرستان کمیٹی ممبرا،آل انڈیا شیعہ فیڈریشن،آل انڈیا شیعہ یوتھ ایسو سی ایشن، انجمن سادات، انجمن غنچہ سادات، انجمن عباسیہ سجادیہ، انجمن عابدیہ،زینبیہ ٹرسٹ ،اسداللہ گروپ،انجمن قمر بنی ہاشم،انجمن پرچم عباس، انجمن اصغر معصوم، انجمن ارمان زہرا، ماتمی سنگت ممبرا، انجمن زینبیہ ،انجمن باغ زہرا، غازی فائونڈیشن، انجمن سجادیہ، انجمن ارمان کربلا، جعفری کمیونٹی سینٹر دوستی، انجمن منتظر امام، انجمن صاحب الزمان، انجمن سفیر حسین، انجمن غازی عباس، انجمن حبیب حسین، باب الحواج گروپ، انجمن غلامان محمد(بھوپال)۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .