۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
گستاخ رسول نوپور شرما

حوزہ/ رضا اکیڈمی کے قومی جنرل سیکریٹری الحاج محمد سعید نوری: رضا اکیڈمی کا ممبئی پولس کمشنر کو مکتوب ،ایف آئی آر درج کرکے گرفتاری کا مطالبہ، شاہین باغ میں دریدہ دہن کے خلاف شکایت درج ،’’ٹائمس نائو ‘‘ کی نفرت کو ہوا دینے اور فساد بڑھکانے کی سازش۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ شان رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم میں گستاخی، و زوجہ رسول (ص) اور واقعہ معراج کے تعلق سے بدزبانی کرنے والی بی جے پی کی خاتون ترجمان نوپور شرما کے خلاف مسلمانوں میں سخت غم وغصہ ہے۔

رضا اکیڈمی، مسلم پرسنل لا بورڈ، کاروان امن وانصاف،ٹیپو سلطان پارٹی، کانگریس اور دیگر سیاسی و ملی تنظیموں کے اراکین نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ اس گستاخ پر ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے اور اسے قرار واقعی سزا دے تاکہ کوئی پیغمبر اسلام (ص) کی شان اقدس میں گستاخی کی جرأت نہ کرسکے۔ گستاخ نوپور شرما کے خلاف ایک طرف جہاں رضا اکیڈمی نے ممبئی پولس کو مکتوب روانہ کرکے ایف آئی درج کرنے کی درخواست کی ہے وہیں دہلی کے شاہین باغ میں بھی سماجی کارکن اور کانگریس لیڈر عارفہ خانم نے شکایت درج کرکے گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر سوشل میڈیا کے معروف پلیٹ فارم پراس معاملے کو اجاگر کرنے والےآلٹ نیوز کے معروف صحافی محمد زبیر کو بی جے پی آئی ٹی سیل کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کے اہل خانہ کے تعلق سے نازیبا کلمات ادا کیے جارہے ہیں۔دوسری جانب نوپور شرما نے کچھ ٹوئٹ کے اسکرین شارٹ لے کر دہلی پولس سے شکایت کی ہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جس پر دہلی پولس نے جواب بھی دیا ہے کہ متعلقہ حکام کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے جلد ہی کارروائی کی جائے گی۔ نوپور شرما نے صحافی زبیر پر الزام لگایا کہ انہوں نے ان کی تقریر میں ایڈٹ کرکے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ ٹائمز نائو نے اس سے پلہ جھاڑتے ہوئے نوپور شرما کی ذاتی رائے قرار دیا ہے اور ویڈیو کو یوٹیوب پر پرسنل کردیا ہے ۔ آلٹ نیوز کے ایک دوسرے صحافی نے دعویٰ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ اس ویڈیو میں نہ کوئی تبدیلی کی گئی ہے او رنہ ہی ایڈٹ کیاگیا ہے من وعن جیسا نوپور شرما نے کہا ہے وہ ہے۔

بتادیں کہ ٹوئٹر پر نوپور شرما کے خلاف کل رات سے ہی گرفتاری کا ٹرینڈ چلایا جارہا تھا جس میں ہندوستان کے معروف سیاسی وسماجی اور صحافتی اداروں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ آج دن میں دوبجے کے قریب رضا اکیڈمی کی جانب سے بھی ٹرینڈ چلایاگیا حکومت ہند سے ملعونہ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سخت ایکشن لینے کی درخواست کی گئی۔

رضا اکیڈمی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ’’رضا اکیڈمی کے قومی جنرل سیکریٹری الحاج محمد سعید نوری نوپور شرما کی شان رسالت میں گستاخی پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ممبئی پولیس کمشنر اور اعلیٰ حکام کو مکتوب روانہ کیا۔ رضا اکیڈمی بی جے پی ترجمان پر ملک میں فساد بھڑکانے، مسلمانوں کی سخت دل آزاری کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ دریدہ دہن ’’نوپور شرما‘‘ کو فوراً گرفتار کیا جائے اسی طرح ’’ٹائمس نائو‘‘ کی اینکر ’’نویکا کمار‘‘ اور اس کے مالک ’’ونیت جین‘‘ کے خلاف اس لائیو شو کو ملک بھر میں دیکھا کر مذہبی برادریوں میں نفرت، قومی ایکجہتی کو نقصان پہنچانے اور عوامی فساد کو ہوا دینے والے بیانات لائیو کرنے کے خلاف سخت کروائی کی جائے۔بدنام زمانہ ترجمان جس لب و لہجے کا ارتکاب کھلے عام اپنے شو میں ایک عوامی مباحثے میں کیا اور ٹائمس نائو چینل نے دیدہ دلیری کے ساتھ شو جاری رکھا کچھ تنبیہ بھی نہ کی جس سے مسلمانوں کی سخت دل آزاری ہوئی ہے۔ حکمراں جماعت بی جے پی کی ترجمان بدزبان، دریدہ دہن نوپور شرما کی ذہنیت کا اندازہ اس کے بیان سے لگایا جا سکتا ہے۔ گستاخِ زمانہ نوپور شرما نے مسلم کمیونیٹز کو نشانہ بناتے ہوئے اس طرح کے گھٹیا تبصرے بولنے کے لئے نیشنل ٹیلی ویژن کے پلیٹ فارم کا استعمال کیا جو مذہبی برادریوں کے درمیان دشمنی، نفرت اور تشدد پیدا کرنے کی نیت سے دیئے گئے ہیں جو ملک کے سیکولر تانے بانے کے خلاف ہے ایسے وقت میں جب مذہبی تشدد عام ہوتا جا رہا ہے یہ بھی ممکن ہے کہ ایسے بیانات جان بوجھ کر مذہبی تشدد کو بھڑکانے کے لئے دیئے گئے ہوں۔ نوپور شرما برسو سے ملک کے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن کبھی گرفتار نہیں ہوئی۔

رضا اکیڈمی کے قومی جنرل سیکریٹری الحاج محمد سعید نوری نے ممبئی پولیش کمیشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153A، 153B، 295(A)، 504، 505(1)، 505(2) کے تحت ’’ایف آئی آر‘‘ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کا آئین اور انتظامیہ پر بھروسہ ہے۔ نبی کریم (ص) کے خلاف نازیبا تبصرے ممبئی شہر کا یا ملک کا مسلمان ہرگز برداشت نہیں کر سکتا جس طرح سے گزشتہ رات کھلم کھلا شان رسالت (ص) میں گستاخی کا ارتکاب کیا گیا ہے اور نعوذ باللہ اور واقعہ معراج کے تعلق سے انتہائی دل آزار اور گستاخانہ جملے ادا کئے گئے ہیں جس سے مسلمانوں میں زبردست غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے اس طرح کے دیبیٹ شو پر سوال کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر اینکر اس طرح کے سوالات اُٹھاتے ہیں جس سے ملک میں نفرت بڑھے بھائی چارہ اور قومی ایجہتی ختم ہو جب کے ہندوستان جمہوری ملک ہے اس دیش میں ہر مذہب، دھرم کے ماننے والوں کو اپنے مذہبی تشخص کے ساتھ رہنے کا آئینی و جمہوری حق حاصل ہے مگر اس کے باوجود پچھلے چند سالوں سے صرف اور صرف اسلام، مسلمان، قرآن، پیغمبر اسلام اور صحابہ کرام کو نشانہ بنا کر ملک کو کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کی جا رہی ہے اس کے خلاف آج تک کوئی ٹھوس لائحہ عمل حکومت نے اب تک نہیں اپنایا کہ جس سے نفرت پر قابو پایا جا سکے اور آج ہمارا ہندوستان جب دھرم یودھ کی طرف بڑھتا جا رہا ہے حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا یہ بات سب پر عیاں ہے کہ مسلمانوں نے زبردست اپنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لئے حکومت کو آگاہ کیا ہے ورنہ پچھلے چند سالوں میں جتنا خسارہ اور نقصان مسلمانوں کا ہوا ہے اتنا کسی قوم کا نہیں ہوا ہےاس کے باوجود مسلمان صبر کر رہا ہے آئین اور عدلیہ پر بھروسہ کرتے ہوئے ہمیں انتظامیہ سے امید کہ وہ ایسی مہلک بیماری کا علاج تلاش کرے اور نفرت کے سوداگروں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالے‘‘۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .