۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
وسیم مرتد اور نرسیمانند کے خلاف کارگل میں ہزاروں مسلمانوں کا احتجاج

حوزہ/ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر وسیم مرتد اور نرسیمانند کے خلاف آج کارگل میں ہزاروں مسلمانوں نے احتجاج کیا اور وسیم رضوی کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق بیان پر عوام نے مشترکہ طور پر مذمت کرتے ہوئے نماز ظہرین کے بعد مظاہرین نے وسیم رضوی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف ظہرین کی نماز کے بعد کرگل کی جامع مسجد کی سیڑھیوں پر ہزاروں افراد جمع ہوئے۔ احتجاج کا اہتمام انجمن اہل سنت والجماعت، انجمن نور بخشیہ اور امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

کرگل کے لال چوک میں شیعہ اور سنی دونوں نے مشترکہ طور پر مظاہرہ کیا۔ جسمیں علمائے کرام نے بھی حصہ لیا۔ اور وسیم مرتد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے وسیم رضوی کو "اسلام کا دشمن" قرار دیتے ہوئے نعرے بھی لگائے۔

مقررین نے کہا کہ وسیم رضوی شیعہ اور سنی اتحاد میں نا اتفاقی پیدا کرنے اور ہندوستان میں تفرقہ و فتنہ کی کوشش و سازش کر رہا ہے۔

مقررین نے کہا کہ ایسے افراد کا معاشرے کے کونے کونے سے بائیکاٹ کیا جائے گا کیونکہ ایسے لوگ مقدس کتاب اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز کلمات کا اظہار کرکے معاشرے کے امن کو خراب کرتے ہیں۔

یہ احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد سے شروع ہو کر کارگل کے مرکزی قصبے خمینی چوک، اثنا عشریہ چوک سے ہوتا ہوا لال چوک کرگل پر اختتام پذیر ہوا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .