۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
وسیم رضوی

حوزہ/ ہندوستان سے تمام علمائے کرام ،انجمن ہائی ماتمی اور مذہبی و سماجی اداروں نے وسیم مرتد اور اس کی حمایت کرنے والے 21 متولیوں اور اس کے دوسرے حامیوں کے خلاف سوشل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے ان کی سخت مذمت کی اور وسیم مرتد اور اس کے 21 متولی ساتھیوں کواسلام سے خارج قرار دیا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وسیم رضوی کے ارتداد اور شیعہ وقف بورڈ کے الیکشن میں اس کی حمایت کرنے والے 21 متولیوں کے خلاف پورے ہندوستان سے علمائے کرام ،انجمن ہائی ماتمی اور مذہبی و سماجی اداروں کے بیانات آرہے ہیں ۔تمام علماء اور انجمنوں نے وسیم مرتد اور اس کی حمایت کرنے والے 21 متولیوں اور اس کے دوسرے حامیوں کے خلاف سوشل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے ان کی سخت مذمت کی اور وسیم مرتد اور اس کے 21 متولی ساتھیوں کواسلام سے خارج قرار دیا ۔

جموں و کشمیر

ہندوستان میں کشمیر ،لکھنؤ،بنارس ،اعظم گڑھ ،دہلی ،سہارنپور،بارہ بنکی ،سانگلی ،ممبئی ،امروہہ ،فیض آباد ،اور دیگر علاقوں سے علماء اور انجمنوں نے تحریری اور ویڈیو بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کو مرتد قرار دیتے ہوئے ان کے سماجی بائیکاٹ کی اپیل کی ۔خاص طورپر کشمیر کے علماء نے بیان جاری کرکے مذمت کی جن میں مولانا کرامت حسین جعفری،مولانامختار حسین جعفری مولانا عابدحسین جعفری،مولانا کرار حسین جعفری،مولانا انعام علی نقوی،مولانا ظہور حسین نقوی،مولانا زوار حسین جعفری،مولانا اختر حسین جعفری،مولناصفدر حسین جعفری،مولانا بشیر حسین شاہ ،مولانا نذیر حسین جعفری وغیرہ نے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے مکمل سوشل بائیکاٹ کا اعلان کیا اور انہیں خارج از اسلام قرار دیا۔

آندھرا پردیش

اس کے علاوہ آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ کے صدر مولانا عباس باقری و مولانا رضوان اصفہانی نے بھی بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کو یزیدی قرار دیا۔

فیض آباد

فیض آباد کے علماء نے بھی بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے جرم کو ناقابل معافی قرار دیا ۔فیض آباد سے مولانا محمد محسن ،مولانا محمد حجت ،مولانا وصی حسن خاں،مولانا ندیم رضا زیدی،مولانا محمد عباس مونس،مولانا جعفر رضا ،مولانا قمر مہدی،مولانا حیدر عباس،مولانا محمد عازم ،دیگر علماء نے ان سے اظہار برأت کرتے ہوئے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

ضلع بارہ بنکی

اسی طرح ضلع بارہ بنکی کے59 علماء نے بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے سوشل بائیکاٹ اور ارتداد کا اعلان کیا ۔ان میں مولانا محمد جابر جوراسی،مولانا سید صفی حیدر سکریٹری تنظیم المکاتب ،مولانا رضا حیدر ،مولانا تصدیق حسین ،مولانا غلام السیدین باقری،مولانا عالم مہدی ،مولانا تحقیق حسین ،مولانا موسیٰ رضا یوسفی،مولانا سید عطا مہدی رضوی،مولانا ضیغم عباس،مولانا محمد رضا امام جمعہ بارہ بنکی،مولانا سید حسنین باقری،مولانا ثنا عباس ،مولانا فائز باقری،مولانا وجیہ اکبراور دیگر علماءکے نام شام ہیں۔

لکھنؤ

لکھنؤ سے مولانا اختر عباس جون ،مولانا تنویر عباس،مولانا محمد میاں عابدی ،مولانا ارشد حسین عرشی،مولانا مشاہد عالم رضوی،مولانا سعیدالحسن نقوی،مولانا حیدر عباس رضوی،مولانا ڈاکٹر کلب سبطین نوری ،مولانااصطفیٰ رضوی،مولانا احتشام الحسن ،مولانا علمدار حسین ،مولانا منہال حیدر زیدی،مولانا نذر عباس ،مولانا کلب عابد خان،مولانا اکبر علی ،مولانا عارف حسین ،مولانا فیض عباس مشہدی،مولانا رضاحسین رضوی ،مولانا حبیب حیدر ،مولانا علمی حسین قمی ،مولانا علی امیر زید پوری اور دیگر علماء نے تحریری اور ویوڈیو بیان کے ذریعہ وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے بائیکاٹ کی اپیل کی ۔

لکھنؤ سے انجمن ہای ماتمی نے بھی بڑی تعداد میں وسیم رضوی اور اس کے مرتد ساتھیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیاہے ۔کچھ مولوی اور مولوی نما افراد خاموش ہیں جن کی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ انہیں وسیم رضوی سے کتنی ہمدردی ہے اور ان میں سے بعض نے وسیم رضوی کو شیعہ وقف بورڈ دمیں بحیثیت ممبر لانے کے لیے جی توڑ کوشش کی ہے ۔

دہلی 

دہلی سے اہلبیت کونسل آف انڈیا نے بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے اقدامات کی مذمت کی اور ان کے سوشل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔جونپور سے مولانا صفدر حسین زیدی،بنارس سے انجمن جوانان مکتب حسینی بنارس،انجمن دستہ حیدری زید پور،انجمن دستہ حسینی میرٹھ ،انجمن امامیہ سہارنپور،انجمن اکبریہ سہارنپور،اعظم گڑھ سے مولانا عرفان عباس امام جمعہ شیعہ جامع مسجد مبارکپور،دہلی سے مولانا سید قاسم شاہی امام دہلی،مولانا محمد محسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی، الہ آباد سے امام جمعہ مولانا حسن رضا اور امروہہ سے بزرگ عالم دین مولانا سیادت حسین صاحب نے بھی ویڈیو بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس ووٹ دینے والے 21 متولیوں کی مذمت کی اور ان کے سماجی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

سیتا پور

اسکے علاوہ سیتا پور سے مولانا حمیدالحسن زیدی ،مولانا محمد حسین حسینی ،مولانا ظہیر حسن خان ،مولانا حسن امام عابدی ،مولانا سید جوادحیدر جوادی ،مولانا علمدار حسین کانپور،نے بھی بیان جاری کرکے وسیم مرتد کی مذمت کی اور سوشل بائیکاٹ کی اپیل کی۔

ممبئی 

ممبئی سے مولانا حسین مہدی حسینی ، و تمام آراکین مجتع علماء و خطباء ممبئی و مولانا وزیر عسکری عابدی گوونڈی،مولانا سید غلام عسکری امام جمعہ کرلا،مولانا سید اشرف امام زیدی امام جمعہ ملاڈ،مولانا وقار مہدی رضوی سجادیہ امام باڑہ باندرہ،مولانا حسن امام حیدری جامع مسجد میرا روڈ،نے بھی ویڈیو بیان جاری کرکے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کو مرتد قرار دیتے ہوئے سوشل بائیکاٹ کی اپیل کی ۔

بنگال

مولانا سید امان حیدر رضوی و اراکین فلاح فاؤنڈیشن (علماء مغربی بنگال) نے بھی بیان جاری کرکے وسیم مرتد کی مذمت کی اور سوشل بائیکاٹ کی اپیل کی۔

ایران 

اسی طرح ایران میں موجود ۲۰ سے زیادہ ہندوستانی علماء کی تنظیموں نے بھی وسیم مرتد اور اس کے حامیوں کی مذمت کی اور ان کے بائیکاٹ کی عوام سے اپیل کی ۔ان تنظیموں میں موسسہ منتظرین امام زمانہ،بزم ذکروفکر،سبیل میڈیا،غدیر مشن ،نمائندگان طلاب ہندوستان،مجلس علمائے راجستھان ،مجلس علمائے ہند شعبہ ٔ  قم،موسسہ حیات طیبہ ،موسسہ اشراق اور دیگر تنظیمیں شامل ہیں ۔

نوٹ: وسیم مرتد اور اس کے ساتھیوں کا جن علماء اور انجمنوں نے بائیکاٹ کیاہے اس کی مکمل فہرست بعد میں جاری کی جائے گی ۔اس فہرست میں بعض نام شامل ہیں ۔پورے ہندوستان سے ان کی مخالفت ،مذمت اور بائیکاٹ کا سلسلہ جاری ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • سید رضوان حیدر IN 20:56 - 2021/04/27
    0 0
    یا خدا علماء کرام کی کوششوں کو محمد ص و آل محمدع کے صد قہ میں کامیابی عطا فرمائے کاش کوئ ایسی تنظیم وجود پزیر ہو جو ان تمام مرتدین اور ان کے علاوہ دوسرے بے دین مرتد زانی بے غیرت دنیا پرست تجار وں کی نام بنام کسٹ بنا کر قوم کے سامنے پیش کرے اسکے بعد ہی قوم ان دشمن دین عناصر کے خلاف کچھ کر سکے گی ان کے نام ظاہر نہ ہونے کی صورت میں یہ دشمن قوم عناصر اپنی خطابت عالی مرتبہ خاندان اپنے علمی وقار اور شاعری کی آڑ لیکر اپنا بچاوُ کرکے قوم کو برباد کرتے رہینگے دور حاضر میں شیعہ قوم میں اتنی اہلیت باقی نہیں رہ گئ ہے کہ وہ دشمن قوم عناصر کی پہچان کرسکیں اسلئے قوم ممبر پر بیٹھ کر پڑھنے والے ہر ایرے غیرے کی بھر پور دلجوئ کرکے اسکی عزت افزائ کرتی ہے اس وقت اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ قومی سرمایہ ان دشمن قوم سے محفوظ کیا جائے اور اگر یہ ممبر پر آتے ہیں تو ان کا گریبان پکڑ کر نیچے گھسیٹ لیا جائے