حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کے معروف آیت اللہ سید حسین شاہرودی نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ جو شخص تحریف قرآن کا قائل ہو وہ وقف بورڈ میں ممبر یا مدیر نہیں ہوسکتاہے ۔دیگر مراجع کرام کو بھی وسیم رضوی کے خلاف خطوط ارسال کیے گیے ہیں جن کے جوابات عنقریب شائع کیے جائیں گے ۔فی الوقت ہندوستان میں وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے ارتداد کے خلاف سوشل بائیکاٹ کی اپیلیں جاری ہورہی ہیں ۔آج ہندوستان کی قومی راجدھانی دہلی سے 83 علماء نے بیان جاری کرکے وسیم رضوی کو فرقہ پرست طاقتوں کا آلہ کار قرار دیا اور اس کے سوشل بائیکاٹ کا علان کیا ۔علماء نے کہاکہ وسم رضوی توہین قرآن کا ارتکاب کرکے مرتد ہوچکاہے ایسے شخص کو دوبارہ وقف بورڈ میں بحیثیت ممبر کے منتخب کرنا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت عمل ہے ۔دہلی کے علماء میں مولانا محمد محسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی،مولانا ممتاز علی امام جمعہ امامیہ ہال ،مولانا سید طالب حسین زیدی،مولانا سید کلب رشید ،مولانا عابد عباس زیدی،مولانا ریحان حیدر زیدی،مولانا محمد قاسم زیدی،مولانا علی حیدر غازی ،مولانا عزادار حسین زیدی ،مولانا حیدر مہدی کریمی ،مولانا غلام حسین رضوی ،مولانا صادق الحسینی ،مولانا جلال حیدر نقوی،مولانا مہدی باقر خان ،مولانا مظہر غازی ،مولانا سید نامدار عباس،مولانا جنان اصغر مولائی،مولانا امیر حسنین اور دیگر علماء نے بیان جاری کرکے دشمن قرآن سے برأت کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے سوشل بائیکاٹ کی اپیل کی ۔اسی طرح الہ آباد سے مولانا سید جواد حیدر جوادی ،مظفر نگر سے مولانا محمد حسین حسینی ،لکھنؤ سے مولانا ظہر حسن خان،کانپور سے مولانا علمدار حسین ،مولا حامد حسین اور دیگر علماء نے سوشل بائیکاٹ کی اپیل جاری کی ۔
اسی طرح امبیڈکر نگر کے 60 علمائے کرام نے مشترکہ بیان جاری کرکے تحریف قرآن کے قایل وسیم رضوی اور اس کے ساتھیوں کے ارتداد کا اعلان کیا اور ان کے سوشل بائیکاٹ کی اپیل کی ۔انہوں نے کہاکہ تحریف قرآن کا قایل شخص وقف بورڈکا ممبر نہیں بن سکتا ۔سائوتھ انڈیا علماء کونسل،فلاح فائونڈیشن علمائے مغربی بنگال، نے بھی بیان جاری کرکے دشمن قرآن وسیم رضوی کے مرتد ہونے کا اعلان کیا اور اس کے ساتھیوں کے سماجی بائیکاٹ کی اپیل کی ۔
واضح رہے کہ اکثر متولیوں نے یہ دعویٰ کیاہے کہ انہوں نے وسیم مرتد کو ووٹ نہیں دیاہے ۔علماء کے مطابق ان کا یہ دعویٰ فریب پر مبنی ہے ۔اگر وہ اپنے دعوے میں سچے ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ قانونی طوپر حلف نامہ دیں کہ انہوں نے وسیم مرتد کو ووٹ نہیں دیاہے ۔جس طرح تین متولی اب تک حلف نامہ دے چکے ہیں کہ انہوں نے وسیم مرتد کو ووٹ نہیں دیاہے ان میں لکھنؤ سے ذکی بھارتی ،بنارس سے اعجازحسین اور سجاد علی شامل ہیں۔