حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان میں کورونا کے بحران میں شدت آنے کے بعد ملک کے سبھی اسپتال کورونا کے مریضوں سے بھر چکے ہیں اور اب نئے مریضوں کے لئے اسپتالوں میں گنجائش باقی نہیں رہی ہے ۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بہت سے شہروں میں لوگ اسپتالوں کے باہر دم توڑ رہے ہیں ۔ ان حالات میں مسلم عمائدین نے مساجد، مدرسوں اور دیگر مذہبی مراکز کو کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال اور معالجے کے عارضی مراکز میں تبدیل کرنے کی پیش کش کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں کورونا کے یومیہ مریضوں اور اموات میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ۔ سنیچر کو چار لاکھ ایک ہزار نو سو ترانوے نئے کورونا مریضوں اور تین ہزار پانچ سو تیئس اموات کا اندراج کیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں کورونا سے ہونے والی اموات میں وحشتناک اضافے کے بعد مردوں کو جلانے کے لئے لکڑیاں دستیاب نہیں ہیں اور قبرستانوں میں دفن کی جگہ بھی مشکل سے مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف قسم کی ادویات اور آکسیجن کی قلت اب بھی برقرار ہے ۔ اگرچہ دنیا کے کئی ملکوں سے ہندوستان کے لئے آکسیجن اور دواؤں کی سپلائی شروع ہوگئی ہے لیکن اب بھی آکسیجن کی قلت کا بحران ختم نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا کے بحران کو گزشتہ سوسال کا سب سے بڑا بحران قرار دیا ہے۔
News ID: 368176
2 مئی 2021 - 00:56
- پرنٹ
حوزہ/ ہندوستان میں مسلمانوں نے مساجد اور مدرسوں کے دروازے کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال اور معالجے کے لئے کھول دیئے ہیں.