حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید جوہر عباس رضوی و آراکین المصطفی فاؤنڈیشن ٹرسٹ زیدپور، بارہ بنکی الہند نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ وسیم رضوی ملعون، جس کا خبیث اور ناپاک وجود اس قابل نہیں تھا کہ اس کا نام بھی لیا جاتا لیکن چونکہ اس کے جرائم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں اور سماجی ، اخلاقی، انسانی، میدان میں تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے قرآن مجید اور شان رسالت میں بدترین درجہ کی گستاخیوں کا مرتکب ہوا ہے اس لئے اب اس کے بارے میں خاموش رہنا دین و مذہب کے حق میں کوتاہی اور خیانت ہے۔ شریعت کی نظر میں وہ مرتد ہے اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
جہاں ایک طرف ہمارے عزیز جمہور پسند ہندوستان کی فضا کو خراب کرنے کے لئے انسانیت کے دشمن، فرقہ پرست عناصر کی پشت پناہی میں اسلام مخالفت سرگرمیاں مسلسل انجام دی جا رہیں۔اس کے مقابل میں ہمارا دینی فریضہ ہے ہم اپنے سکوت کو توڑیں اور حُسن تدبیر کے ساتھ رسول اسلام کی زندگی ہی کا سہارا لے کر اقدام کریںانشاء اللہ دشمن ہمیشہ کی طرح ناکام نظر آئے گا اور اسلام اپنی منزلیں طے کرتا رہے گا۔
اگر رسول اسلام کی زندگی پر غور کیا جائے تو یہی ملتا ہے جہاں سارا عرب جو جہالت کا مرکز بنا ہوا تھا رسول اسلام کے مقابل میں وہ مخالفت کر رہا تھا اور اسلام ایک ننھے پودھے کی طرح نشو و نما کی منزلیں طے کر رہا تھا اس وقت دشمنوں کے ہر وار کا جواب اخلاق و کردار کے ذریعہ دیا گیااور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہونے لگے۔جس کی وجہ سے اسلام کی بقا ہے۔ مگر ابھی بھی سازشیں ختم نہیں ہوئیں بلکہ آج بھی سرگرم نظر آتی ہیں۔ پہلے کی طرح اب بھی اسلام، قرآن و رسول پر حملے ہو رہے ہیں جہاں مد مقابل صرف لالچ ہے اس کے سوا کچھ نہیں،انہیں سازشی خیمہ میں سےآج کل ہمارے ہندوستا ن میں سے ایک مفسد ملعوں دشمن کا آلہ کار بن کر سرگرم ہے جو ہمارے خوبصورت اور جمہوریت پسند ہندوستان کی فضا کو خراب کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
آئیے ہم سب مادی لباس اتار کر اخلاقی لباس زیب تن کر کے اپنی روحانیت کے ذریع ہندوستان کی فضا کو خوشگوار بنائیں اور حکومت ہند سے گذارش کریں منصفانہ طریقہ کار اپنا کر مجرم کو اس کی منزل تک پہونچائے اور ہندوستان کی جمہوریت کو بچائے۔ رب کریم کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں ملک عزیز ہندوستان کی حفاظت فرما، اور عدالت عالیہ کو مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کی توفیق مرحمت فرمایے