حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد دکن/ دریدہ دہن، گستاخ قرآن پاک وسیم رضوی کی ناپاک حرکتوں کو لیکر صدر و آراکین علماء و خطباء حیدرآباد دکن ہندوستان نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید نہ ہندوستان کی سپریم کورٹ بلکہ دنیا کی کوئی بھی عدالت ترمیم نہیں کرسکتی ہے۔
بیانیہ کا مکمل متن اس طرح ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مومنین کچھ دنوں سے میڈیا کے ذریعہ یہ بات منظرعام پہ آ رہی ہے جسکو آپ سن اور دیکھ بھی رہے ہیں ایک نام نہاد مسلمان جس کا نام وسیم رضوی ہے اس نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس میں وہ یہ کہتا ہے کہ قرآن مجید میں 26 آیتیں ایسی ہیں جو آتنگواد کو بڑھاوا دیتی ہیں اور اس سے تشدد پھیلتا ہے اسے قرآن سے نکال دینا چاہیے (نعوذ باللہ من ذالک)اس کے جواب میں ہم عرض کرنا چاہتے ہیں کہ قرآن معجزہ ہے اللہ کی جانب سے ہمارے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا ہے اور قیامت تک کے لیے باقی رہنے والا معجزہ ہے۔
جب رسول اکرم دنیا سے تشریف لے جارہے تھے تو آپ نے اسی قرآن اور اہل بیت کو ہماری ہدایت کے لئے چھوڑا تھا ۔اب قرآن میں نہ ایک حرف کا اضافہ ہو سکتا ہے اور نہ کمی ہو سکتی ہیں ۔۔قرآن کا ہر حرف ۔ہر آیت ۔ہر رکوع ۔ہر سورہ ۔اور ہر پارہ معجزہ ہی معجزہ ہے۔
اس کتاب کو نہ فقط ہندوستان کے سپریم کورٹ میں بلکہ دنیا کے کسی خطہ میں بھی اور کسی عدالت میں بھی ترمیم کے لیے۔یا حذف و اضافے کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
یہ کلام الہی ہے، مخلوق کو اس پر عمل کرنا ہے، الہی کلام میں کسی کا کوئی دخل نہیں ہے، ۲۶۔ آیتیں تو کیا ذرہ برابر بھی اس میں کسی کو کمی یا زیادتی کا حق حاصل نہیں ہے۔
اور جہاں تک تحریف کا مسئلہ ہے سارے مسلمان یہ مانتے ہیں قرآن دوسری کتابوں کی طرح ہرگز ہرگز اس میں ویسی تحریف نہیں ہوئی ہے کیونکہ خدا نے خود ہی قرآن میں ارشاد فرمایا ہے ہم نے اس قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ اب رہی بات برادران اہلسنت اور اہل تشیع کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کی تو وہ یہ بات سمجھ لے اب یہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا سب جانتے ہیں یہ کس کے اشارے پر کام کر رہا ہے۔ اور اب قوم دشمن شناس ہوچکی ہے ۔۔ہمارے علماء اور مراجع کرام نے شیعہ اور سنی کو بھائی بھائی کہا ہے اور کبھی دو بھائی آپس میں نہیں لڑتے۔ لیکن اتنا ضرور ہوا ہے کہ اس مرتد کے چہرے سے نقاب ہٹ چکا ہے ۔اور وہ اب سب کو صاف صاف نظر آ رہا ہے۔
انشاءاللہ ہماری قوی امید ہے کہ ہندوستان کی عدلیہ نہ صرف اس کی عرضی کو مسترد کرے گی بلکہ اس کو سزا بھی دے گی اور حکومت ہندوستان سے ہماری گزارش ہے ایسے شرپسند لوگوں کو فوری گرفتار کرکے ان کو ان کے کیفر کردار تک پہنچائے۔اور ہماری گزارش ہے تمام مومنین اور مسلمین سے پر امن رہتے ہوئے اس کے خلاف مظاہرہ فرمائیں اور ذمہ داران کو اس کی کرتوتوں سے واقف کروائیں۔ اور تمام مومنین کی خدمت میں ہم مجمع علماء و خطباءحیدرآباد گزارش کرتے ہیں کیا آپ امام زمانہ کی خدمت میں استغاثہ فرمائے اور امام سے کہیں کہ اس کا انتقام لے اور اسے نیست و نابود فرمائے۔
انشاءاللہ بہت جلد یہ دنیا کے لیے عبرت بن جائے گا۔ اور آئندہ کوئی ایسی ہمت نہیں کرے گا۔ اور آپ سب کے حق میں ہماری دعا ہے کہ خدا وندے کریم ہم سب کو شر اشرار اور شر شیاطین سے محفوظ رکھے۔ اور ہمارے امام زمانہ کے ظہور میں تعجیل فرمائے۔ اور ہم سب کو امام کے اعوان اور انصار میں شمار فرمائے۔ الہی آمین۔