حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اراکین و اساتید اور طلاب مدرسہ علمیہ الامام القائم (عج) مقیم قم نے وسیم رضوی کے خلاف احتجاجی بیانیہ جاری کیا ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے:
باسمہ تعالی
بے شک قرآن مجید ایک ایسی معجزاتی وحفاظت شدہ [إِنّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ إِنّا لَهُ لَحافِظُونَ؛] اور بے عیب و نقص [ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ فِيهِ ] اللہ کی نازل کردہ کتاب ہے جسے اس نے قیامت تک کے لئے ہدایت و رہنما[هُدًى لِلنَّاسِ] قرار دیا ہے، خدائے علیم و حکیم نے [وَلَا رَطْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُبِينٍ] فرماکر اس کتاب کا تعارف کرایا ،اس میں دنیا کا ہر تر و خشک اورعلم و ہنر موجود ہے، حق تو یہ ہے کہ دنیا بھر میں قرآنی علوم سے متعلق بڑی بڑی انٹر نیشنل یونیورسٹیاں تاسیس ہونا چاهئے تاکہ علوم قرآن سے نہ صرف مسلمان بلکہ تمام عالم انسانیت فیضیاب ہو، در حقیقت قرآن مجید کو لوگوں نے نہیں سمجھا اور اس دریائے علم سے معرفت کے موتی و مونگے حاصل نہیں کئے، قرآن نا فہمی اوراس کے علوم و معارف سے دور ہوہنے کی بناپر کوئی وقت کا سلمان رشدی بن جاتا ہے تو کوئی وسیم رضوی، قرآن لفظ بلفظ اللہ کا کلام ہے جوہر طرح کے اضافہ و نقص اور تحریف سے پاک ہے، اس کتاب میں ایک حرف ہی نہیں بلکہ نکتہ بھی اضافی نہیں ہے جسے نکالا جائے اور نہ کم ہے جو اضافہ کیا جائے، یہ وہ پاک و منزہ کتاب ہے جس کی حفاظت خود خدا اور اس کا نمایندہ پردہ غیب میں کر رہا ہے، وسیم رضوی نے قرآن پاک پر اس ناپاک حملہ اور جسارت سے خدا کو غضبناک اور تمام مسلمانوں کے دلوں کو دکھایا ہے، سلمان رشدی کی طرح اس کی سزا کا اعلان بهت ضروری ہے۔
ہندوستان میں ہر مذہب کا پاس و لحاظ رکھا جاتا ہے لہذا ہم اراکین و اساتید اور طلاب مدرسہ علمیہ الامام القائم (عج) مقیم قم مفسد وسیم رضوی کے قرآنی آیات سے متعلق مطالبہ اور عدلیه میں داخل عرضی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ اس طرح کے فاسد انسان کو گرفتار کرکے سزا دی جائے اور معاشرہ کو نا امنی و انتشار سے بچایا جائے، بے شک اس کے پیچھے ضرور کو ئی بڑی سازش ہے جس سے تمام مسلمانوں کو ہوشیار ہوکراپنے دین و آئین کے تحفظ سے متعلق اقدام کرنا چاہیے، ہم تمام مسلمانوں خاص طور پرشیعہ حضرات سے گزارش کرتے ہیں کہ اس دشمن خدا و قرآن کو وقف بورڈ سے نکالنے کا حکومت سے مطالبہ کریں اور اس فاسد فکر انسان سے پوری طرح بیزاری اور بائیکاٹ کر دیا جائے۔