حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین سید علی زیدی نے کہا کہ وسیم مرتد نے وقف بورڈ کی اہم میٹنگ میں شرکت کی، جس میں انھوں نے سبھی اراکین کی موجودگی میں استعفی نامہ سپرد کیا اور سبھی متولی عہدوں سے استعفی دیا ہے۔ تاہم ان کے خلاف جاری کاروائی و عدالتی جانچ اور متعدد معاملوں میں تفتیشی کاروائی جاری رہے گی، کسی بھی بدعنوانی معاملے میں ملوث ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔ استعفے سے ماضی میں کیے ہوئے کاموں سے بری الذمہ نہیں قرار دیے جاسکتے ہیں۔
وہیں جیتندر نارائن عرف وسیم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم نے اسلام مذہب ترک کر ہندو مذہب کو اپنایا ہے۔جس کا مقصد دائیں بازو کی قوم پرست جماعتوں کو مضبوط کرنا ہے۔ وہیں 2022 اور 2024 کے انتخابات کا بھی ذکر کیا۔ اس حوالے سے انھوں نے کہا کہ سخت گیر ہندو نظریات رکھنے والی سیاسی جماعت کو مضبوط کرنا ہے اور ملک کی اقتدار پر قابض رہنے میں ہر ممکن مدد کی جائے اور حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی بھرپور مخالفت کی جائے۔
واضح رہے کہ وسیم مرتد اپنے بیانات سے گزشتہ کچھ برسوں سے سرخیوں میں رہے ہیں اور اب ان کے بیانات میں اسلام مذہب کے خلاف شدت آئی اور قرآن مجید اور پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کے خلاف توہین آمیز بیان دیا، جس پر ملک و بیرونی ملک میں شدید غصہ اور اشتعال بھی دیکھا گیا۔