۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سید ابوتراب علی نقوی

حوزہ/موجودہ کتاب مولانا موصوف کی پہلی کوشش ہے اور وہ اپنی اس پہلی ہی کوشش میں کامیاب و کامران نظر آئے ہیں، کتاب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔اس کتاب میں تاریخ میں گزرے واقعہ شوریٰ کو کافی تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہوۓ مؤلف نے اس شوریٰ کے انعقاد کے مقاصد اور اسکے تلخ نتائج کو بطور احسن بیان فرمایا ہے اور اس شوریٰ میں شامل افراد پر کافی مفصل طور پر تبصرہ بھی فرمایا ہے

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،محقق و مترجم حجۃ الاسلام والمسلمین عالی جناب مولانا سید ابوتراب علی نقوی، مظفرپور، بہار نے ایک نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے آیۃ اللہ نجم الدین طبسی کی فارسی کتاب شورای شش نفرہ کا اردو ترجمہ اردوں داں طبقے کی خدمت میں پیش کیا ہے، محقق موصوف نے اس کتاب کا بڑا ہی مناسب نام چھ رکنی شوریٰ رکھا ہے انھوں نے یہ کتاب اردوں داں طبقے کے ہر سن و سال کے افراد کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے بڑے ہی رواں اور سلیس انداز میں تحریر کیا ہے۔

موجودہ کتاب مولانا موصوف کی پہلی کوشش ہے اور وہ اپنی اس پہلی ہی کوشش میں کامیاب و کامران نظر آئے ہیں، کتاب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔

آیۃ اللہ نجم الدین طبسی کی کتاب شورای شش نفرہ کا اردو ترجمہ چھ رکنی شوریٰ شائع

اس کتاب کے متعلق خود مولانا موصوف نے حوزہ نیوز ایجنسی کو خبر دیتے ہوئے کہا فارسی زبان میں لکھی گئی آیۃ اللہ نجم الدین طبسی کی کتاب شورای شش نفرہ کا اردو ترجمہ چھ رکنی شوریٰ آپ حضرات کے پیش نظر ہے،اس کتاب میں تاریخ میں گزرے واقعہ شوریٰ کو کافی تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہوۓ مؤلف نے اس شوریٰ کے انعقاد کے مقاصد اور اسکے تلخ نتائج کو بطور احسن بیان فرمایا ہے اور اس شوریٰ میں شامل افراد پر کافی مفصل طور پر تبصرہ بھی فرمایا ہے، تاکہ اس کتاب کا مطالعہ کرنے والا ہر شخص آخر میں خود یہ فیصلہ کر سکے کہ شوریٰ میں جو کچھ ہوا کیا یہی ہونا چاہئے تھا؟؟؟ اور اس سے پہلے کیا امت مسلمہ کو خود شوریٰ کی ضرورت تھی؟؟؟ آپ حضرات اس کتاب کا مطالعہ فرمائیں اور مترجم بندہء حقیر سید ابوتراب علی نقوی کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

مولانا موصوف نے مزید کہا، اس کتاب کا مقصد صرف اور صرف حقیقت سے آشنا کرانا اور تاریخ میں گزرے واقعات اور ان کے سنگین نتائج سے روشناس کرانا ہے۔ اس کتاب کا مقصد کسی بھی مذہب اور اس کے مقدسات کو نیچا دکھانا نہیں ہے، لہذا قارئین محترم سے گزارش ہے کہ بغیر کسی مذہبی تعصب کے اور صرف حقیقت سے آشنائی کی غرض سے اس کتاب کا مطالعہ فرمائیں۔ میں نے تا حد امکان پوری کوشش کی ہے کہ اصل کتاب کے مطالب کے ساتھ انصاف کرتے ہوۓ انھیں بطور احسن اس کتاب کے اوراق میں قلم بند کر سکوں، لیکن پھر بھی اگر کہیں پر کوئی کمی رہ گئی ہو تو اسے معاف فرمائیں اور ان اشتباہات سے بندۂ حقیر کو بھی آگاہ فرمائیں۔ خدا ہماری تمام کوششوں کو قبول فرمائے اور انہیں ظہور امام زمان(عجل) کی تعجیل میں اٹھنے والا ایک قدم قرار دے۔

اس کتاب کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .