حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے شہر پشاور کی شیعہ جامع مسجد میں نماز گزاروں پر کئے گئے وحشیانہ خود کش حملہ انجمن جعفریہ سرنکوت مہنڈر نے شدید مذمت کی ۔
انجمن کے صدر مولانا صفدر حسین جعفری نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں شیعیان اہل بیتؑ کا قتل جاہل اور کوڑھ مغز تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں مسلسل جاری ہے پاکستان میں جنگل راج نافذ ہے در واقع دشمن، محافظ اسلام مکتب تشیع کے حوصلہ کو توڑنا چاہتا ہے مگر شہادتیں اس مکتب کو مزید ہمت اور عزم وحوصلہ عطا کرتی ہیں اور ملت شیعہ ہمیشہ ظالموں اور سامراجی شیطانی نظام کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی رہی ہے اور یوں ہی کھڑی رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں حملے کے اصلی ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے. ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے تھے کہ پاکستان میں عمران خان کی حکومت تشکیل پانے کے بعد وہاں دہشت گردوں پر لگام کسی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ ان واقعات کا ہونا یہ بتا رہا ہے کہ عمران خان کی حکومت بھی پس پردہ دہشت گردی کی حمایت کررہی ہے ۔
انجمن کے چیف آئر گنائزر ڈاکٹر افتخار جعفری نے بھی اپنے میں اس وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہادت حقیقت میں با مقصد زندگی کا نتیجہ ہے جس سے خوبصورت کوئی انجام نہیں ہے قرآن نے شہید کی موت کو ہی حقیقی زندگی کہا ہے ہمارا ماننا ہے کہ اس طریقہ کے وحشیانہ حملوں کو انجام دینے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہونا ضروری ہے اقلیتوں کے حقوق اور شیعیان پاکستان کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت پاکستان پر عائد ہوتی ہے ۔
انجمن سکریٹری جنرل لکچرر سید قربان حسین نے بھی کہا کہ جس امت کو خدا وند عالم نے بہترین امت قرار دیا ہو اس امت میں اس طرح کے وحشیانہ واقعات کا پیش آنا در حقیقت پیغمبر اسلام کی سیرت سے دوری کا نتیجہ ہے اس طرح کے واقعات کے پیچھے یزیدی فکر کار فرما ہے۔
آپ کا تبصرہ