حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراقی مقاومتی گروہ اصحاب کہف نے اپنے جاری شدہ ایک بیان میں اس بات کی وضاحت کی ہے کہ مقاومت اسلامی، امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر ہر لمحہ نظر رکھیں ہوئے ہیں اور اس مقاومتی گروہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ بات ثابت ہے کہ 9/11 کی تاریخ کو جرمن، اٹلی، برطانیہ کی انٹیلیجنس کے افراد عراق میں داخل ہوئے تھے تاکہ شام، لیبیا، ترکی، تیونس، سوڈاں اور مصر سے اپنے ذر خرید غلاموں کو عین الاسد اور التنف کی ناجائز قبضہ کی گئی فوجی چھاونیوں میں ٹرینگ دیکر یوکرائن کی جنگ میں بھیجا جائے۔
ٹریننگ کا یہ کام عراق، اردن اور اسرائیل میں موجود امریکی مشاورین کے ذمہ ہوگا جنہیں بعد میں روس کے خلاف ہونے والی شہری جنگ کے لیے دہشتگرد تنظیموں کے توسط سے بغداد ائیرپورٹ کے ذریعے جرمنی اور پھر پولینڈ اور پھر یوکرائن میں بھیجا جائے گا۔
اس تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارے پاس منعقد ہونے والے سارے جلسوں کی کامل معلومات اور ثبوت موجود ہیں جس میں ان افراد کے نام،تصویریں اور ویڈیوز شامل ہیں۔
اصحاب کہف نے ان انٹیلیجنس کے افراد کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تمہاری ہر حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں اگر تم لوگ ان کاموں سے باز نہ آئے اور انہیں مزید اگے بڑھانے کی کوشش کی تو اس کے خطرناک نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوگے۔