ترتیب و تدوین: سید لیاقت علی کاظمی
14۔سوره ابراهیم کا مختصر جائزه:سوره ابراہیم، قرآن کی چودھویں اور مکی سورت ہے یہ سورت تیرھویں پارے میں ہے اس سورت میں حضرت ابراہیم(ع)کے اسم، داستان اور دعاؤں کا ذکر ہے اور اسی سبب اسے ابراہیم کا نام دیا گیا ہے، سوره ابراہیم کا اصل موضوع توحید، قیامت کی توصیف، حضرت ابراہیم(ع) کی داستان اور آپ کے ہاتھوں کعبہ کی تعمیر ہے اس سورت میں اسی طرح حضرت موسیٰ(ع)، قوم بنی اسرائیل، حضرت نوح(ع)، قوم عاد اور ثمود کی داستانیں بھی ذکر کی گئی ہیں سوره ابراہیم کی ساتویں آیت اس سورت کی ایک مشہور آیت ہے کہ جس کی رو سے خدا کی نعمتوں کا شکر، ان میں اضافے اور ناشکری، عذاب الہٰی کی موجب ہے روایات میں آیا ہے کہ اگر کوئی شخص سوره ابراہیم اور حجر کو بروز جمعہ نماز کی پہلی دو رکعتوں میں پڑھے گا تو وہ غربت، پاگل پن اور مصیبت سے محفوظ رہے گا۔
مضامین
سوره ابراہیم کا بنیادی موضوع، توحید، قیامت اور حساب و جزا کی توصیف، حضرت ابراہیم(ع) کی داستان اور آپ(ع) کے ہاتھوں کعبہ کی تعمیر ہے اس سورت میں آیا ہے کہ اسلام وہی دین حنیف ہے جو ابراہیم(ع)کا تھا دوسرے موضوعات کہ جو اس سورت میں پیش کیے گئے ہیں؛ یہ ہیں۔ تمام آسمانی ادیان کی وحدت، خدا کی نعمتوں کا شمار، شکر نعمت کا ثمر، ناشکری کی سزا ، اہل شکر کا اجر اور منکرین کا انجام اس سورت کی بعض آیات میں وارد ہوا ہے کہ قیامت کے دن شیطان لوگوں سے کہے گا کہ مجھے سرزنش مت کرو کیونکہ تم خود اہل ستم اور قابل مذمت ہو۔
فضیلت اور خواص
روایات میں سورہ ابراہیم کی تلاوت کے کچھ فضائل نقل ہوئے ہیں؛ منجملہ یہ کہ جو شخص بروز جمعہ سورہ ابراہیم اور حجر نماز کی پہلی دو رکعتوں میں پڑھے گا وہ غربت اور پاگل پن سے محفوظ رہے گا[1]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع
[1] شیخ صدوق، ثواب الاعمال، 1382شمسی، ص243۔