ترتیب و تدوین: سید لیاقت علی کاظمی
11۔سوره هود کا مختصر جائزه:اس سورت میں موجود حضرت ہود (ع)کی داستان کی وجہ سے اس کا نام ہود رکھا گیا ہے انبیاء کی داستانیں، فساد اور انحراف سے مقابلہ، حق کے سیدھے راستے پر چلنا، وحی، قرآن، اعجاز اور تحدی قرآن، کی حقیقت، علم خدا اور انسان کے تکامل کی خاطر اس کی آزمائش اور امتحان نیز انتخاب احسن اس سورت کے مضامین میں سے ہیں۔
آت نمبر 13 تحدی قرآن، آیت نمبر 86 بقیت اللہ اور آیت نمبر 114 تکفیر گناہ کے بارے میں ہے اور اس سورت کی مشہور آیات میں سے ہیں اس کی فضیلت اور تلاوت کے بارے میں آیا ہے کہ جو شخص سوره ہود کی تلاوت کرے اسے حضرت نوح (ع)پر ایمان لانے والوں یا ان کی تکذیب کرنے والوں نیز حضرت ہود (ع)، حضرت صالح (ع)، حضرت شعیب (ع)، حضرت لوط (ع)، حضرت ابراہیم (ع) اور حضرت موسی (ع)کے پیروکاروں اور مخالفین کی تعداد کے برابر ثواب دیا جائے گا۔
مضامین
سوره ہود کی ابتدائی چار آیتوں کو قرآن مجید کی تمام تعلیمات پر مشتمل قرار دیا گیا ہے جن سے اس سورت میں تفصیل کے ساتھ بحث کی گئی ہے[1]، سوره ہود میں انذار اور تبشیر کی صورت میں خدا کی سنتوں اور گذشتہ اقوام من جملہ قوم نوح، قوم عاد اور قوم ثمود وغیرہ کی داستان اور خدا کے فرامین پر عمل پیرا نہ ہونے پر ان کے انجام کی طرف اشارہ کیا گیا ہے[2] اس کے علاوہ اس سورت میں توحید، نبوت، معاد اور خدا کی طرف سے مؤمنین اور نیکوکاروں کو دیے گئے وعدوں کی توصیف جیسے اہم موضوعات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔
اس صورت کے اہم مضامین و مفاہیم۔قصص الانبیاء (نوح، ہود، صالح، لوط، شعیب، ابراہیم، و موسی علیہم السلام)؛فساد، برائیوں اور انحرافات کے خلاف جدوجہد اور حق کے راستے پر استقامت کے ساتھ گامزن رہنا؛وحی اور قرآن کی حقانیت نیز قرآن کریم کی شان و شوکت، معجز نمائی اور تحدی کا اثبات؛خدا کا تمام امور پر علم رکھنا، انسان کے تکامل کے لئے اس کی آزمائش اور امتحان اور انتخاب احسن[3]۔
فضیلت اور خواص
سورہ ہود کی تلاوت کے بارے میں پیغمبر اسلام1سے نقل ہوا ہے کہ جو شخص سورہ ہود کی تلاوت کرے اسے حضرت نوح پر ایمان لانے والوں یا ان کی تکذیب کرنے والوں نیز حضرت ہود، حضرت صالح، حضرت شعیب، حضرت لوط، حضرت ابراہیم اور حضرت موسی (ع) کے پیروکاروں اور مخالفین کی تعداد کے برابر ثواب دیا جائے گا[4]۔ اور اس کا شمار قیامت کے دن سعادتمندوں میں ہوگا۔ امام باقر (ع)سے بھی نقل ہوا ہے کہ جو شخص ہر جمعے کو سورہ ہود کی تلاوت کرے، قیامت کے دن وہ پیغمبروں کے ساتھ محشور ہوگا اور اس کے گناہوں کو اس کے سامنے نہیں لایا جائے گا[5]۔تفسیر برہان میں اس سورت کی تلاوت کے لئے بعض خواص کا تذکرہ ہوا ہے من جملہ ان میں جسمانی طاقت کا اضافہ اور حاجتوں کی برآوری ہے[6]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع
[1] طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۱۳۴.
[2] طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۱۳۴.
[3] مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۹، ص۳.
[4] طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۵، ص۲۳۹.
[5] صدوق، ثواب الاعمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۰۶.
[6] بحرانی، تفسیرالبرہان، ۱۴۱۵ق، ج۳، ص۷۱.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
با تشکر/ http://ur.btid.org/