حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، علماء الازہر کے بزرگ علماء کی کمیٹی" کے رکن شیخ احمد ہاشم نے حضرت ہود (ع) کی داستان اور واقعات کو بیان کیا ہے، جس کا ذکر قرآن پاک میں انہی کے نام سے منسوب ایک سورہ میں ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت ہود علیہ السلام کی یہ داستان رزق و روزی کے بیان سے ہی شروع ہوتی ہے۔
شیخ احمد ہاشم نے مزید کہا: اس سورہ میں بتایا گیا ہے کہ زمین پر کوئی جاندار ایسا نہیں ہے جسے خداوند متعال اس کی روزی مہیا نہ کرتا ہو۔
انہوں نے کہا: سورہ ہود میں بیان کیا گیا ہے کہ خداوند متعال خود اپنے بندوں کی روزی کا خود ذمہ دار ہے اور اس نے مخلوق کو اس وقت تک پیدا نہیں کیا جب تک کہ اس نے ان کا رزق مشخص نہ کر دیا جیسا کہ : "وَمَا مِن دَابَّةٍ فِی الْأَرْضِ إِلَّا عَلَی اللَّهِ رِزْقُهَا وَیَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَمُسْتَوْدَعَهَا کُلٌّ فِی کِتَابٍ مُّبِینٍ" اور اس آیت میں "دابۃ" سے مراد ہر وہ چیز ہے جو زمین پر چلتی ہے، چاہے وہ انسان ہو، جانور ہو یا کیڑے مکوڑے ہی کیوں نہ ہو۔!!