حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اخلاق و عرفان کے معروف استاد آیتالله حقشناس کی زندگی سے ایک سبق آموز واقعہ پیش کیا جا رہا ہے۔
آیتالله حقشناس جب علم دین حاصل کرنے کے لیے شہر مقدس قم تشریف لائے تو اس وقت ایک طالب علم کا وظیفہ (شکریہ) تقریباً 30 تومان ہوا کرتا تھا، یہ پوری رقم وہ اپنے مکان کے کرایے پر خرچ کر دیتے تھے اور زندگی کے دیگر اخراجات کے لیے کچھ نہیں بچتا تھا۔ اس مشکل سے نکلنے کے لیے انہوں نے سستا مکان تلاش کرنا شروع کیا۔
ایک دن، ایک شخص نے انہیں آفر دی کہ وہ ایک مکان کرایے پر دے سکتے ہیں جس کا کرایہ موجودہ مکان سے نصف (15 تومان) ہوگا، لیکن اس شرط پر کہ ان کے اہل خانہ، مالک مکان کے گھر کے کاموں میں مدد کریں۔
یہ تجویز آیت اللہ حقشناس کے لیے بہت پریشان کن تھی کیونکہ ان کا تعلق ایک معزز اور خوشحال خاندان سے تھا، جہاں گھر کے کام کے کئے خادم ہوا کرتے تھے۔ اس الجھن میں، وہ حضرت فاطمہ معصومہ سلام الله علیہا کے حرم میں دعا کے لیے گئے اور اپنا مسئلہ ان کے حضور پیش کیا۔
دعا کے دوران، وہ حرم میں سو گئے۔ خواب میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا نے ان سے فرمایا: "میرزا! ان چھوٹے مسائل کے لیے ہم سے متوسل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم سے بڑی حاجتیں طلب کیا کرو! اس مسئلے کے حل کے لیے میرزا قمی کی قبر ہی کافی ہے۔"
آیتالله حقشناس، میرزا قمی کے مزار پر گئے اور وہاں سورہ یٰسین کی تلاوت کرنے لگے۔ سورہ ختم ہونے ہی والی تھی کہ ان کا ایک دوست وہاں آیا اور بتانے لگا کہ ایک شخص کو فوری طور پر ایک طویل عرصے کے لیے کسی کام کے لیے تہران جانا پڑ رہا ہے اور وہ اپنے قم والے مکان کو کسی قابلِ اعتماد فرد کو مفت رہائش کے لیے دینا چاہتا ہے۔
ماخذ: کتاب "از داستانها باید آموخت"، صفحہ 74
آپ کا تبصرہ