۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
شیعہ علماء کونسل پاکستان

حوزہ/ اجلاس میں دہشت گردی، فرقہ واریت، فورتھ شیڈول اور عزاداری کے خلاف مقدمات کا جائزہ لیا گیا جڑانوالہ اور بہاولنگر میں نمازیوں کی شہادت کے واقعات اتفاقی نہیں،منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے عالمی دہشت گرد گروہ کے حامی شرپسند مولوی کا بیان ریاستی اداروں کے لئے چیلنج ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کی کابینہ اورڈویژنل صدور کا اجلاس کیمپ آفس میںصوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں دہشت گردی، فرقہ واریت، فورتھ شیڈول اور عزاداری کے خلاف مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبہ پنجاب میں لاقانونیت اور بدامنی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں ۔جڑانوالہ اور بہاولنگر میں مساجد کے اندر موذنوں اور نمازیوں کی شہادت کے واقعات اتفاقی نہیں ۔یہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے، جن کا تعلق اسلام آباد کے خارجی تکفیری شرپسند مولوی سے ہے جو اپنے وڈیو بیانات میں دھمکیاں دیتا ہے کہ شیعوں کے لئے پاکستان کی سر زمین تنگ کر دیں گے۔ عالمی دہشت گرد گروہ کے حامی شرپسند مولوی کا بیان اور نمازیوں کی شہادت کے دونوں واقعات حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ اور ریاستی اداروں کے لئے چیلنج ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے واقعات کا سدباب کریں بصورت دیگر اداروں کی ناقص کارکردگی سے مایوس عوام معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیں گے تو ملک میں امن و امان برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔شیعہ علما کونسل کے اجلاس میں پانچ مختلف قراردادیں منظور کرتے ہوئے زور دیا گیا کہ فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے امت مسلمہ مشترکہ ذمہ دارانہ کردار ادا کرے ۔

اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت روکنے کی بجائے،عزاداری سید الشہداءکو روکنے کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے۔ایک منصوبہ بندی کے تحت اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عزاداروں کو خوفزدہ کرنے کے لئے مختلف حیلے بہانوں سے مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں اور فورتھ شیڈول کا شریف شہریوں کے خلاف استعمال پولیس اور انتظامیہ کا معمول بنتا جا رہا ہے۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ مساجد میں نمازیوں کی شہادت کے واقعات شر پسندوں کی طرف سے بزدلانہ کارروائی ہے ، ملت جعفریہ کسی سے خوفزدہ نہیں ۔ اپنا دفاع خود کرنا جانتی ہے ۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ گذشتہ محرم الحرام سے اب تک فورتھ شیڈول اور مقدمات کو عزاداری کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے تاکہ لوگ خوفزدہ ہوں مگر ریاستی جبر کے باوجود عزاداری ختم ہوئی اور نہ ہی آئندہ ہوگی۔ انتظامیہ کو مشورہ ہے کہ وہ بزدلانہ کارروائیوں سے باز آجائے حسینی عزادارکسی سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں ۔قربانی دے کر بھی عزاداری کو جاری رکھنا اپنی سعادت سمجھتے ہیں۔اپنا وقت ضائع نہ کرو۔

اجلاس میں مولانا جعفر عباس نقوی، سید ساجد حسین نقوی، مولانا ابرار نقوی،مولانا غلام قاسم جعفری، ڈاکٹر ممتاز حسین، ہادی ہمدانی،فرزند علی چھچھر ، اظہر شاہ،سید عمران حیدر گڈو شاہ، قاسم علی قاسمی، عقیل شاہ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .