۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ شبیر میثمی

حوزہ/ اللہ ظالموں کو کیسے برباد کرتا ہے۔ اتنی عیاشیاں تمہاری کہ تم جو چاہو کرتے جاؤ۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ جب چلتی ہے تو پھر پتا نہیں چلتا اور بڑے بڑے فرعون تباہ و برباد ہوگئے تو یہ آج کے فرعون و استکبار کی کیا اوقات ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ مسجد بقیۃ اللہ ڈیفنس کراچی علامہ شبیر میثمی نے کہا کہ جنت البقیع اور چھٹے امامؑ دونوں کا ایک ڈائریکٹ رابطہ ہے۔ شہادت امام جعفر صادق علیہ السلام کے حوالے سے دو تاریخیں بیان کی گئی ہیں، پندرہ شوال اور پچیس شوال۔ ان شاء اللہ امید ہے ہم ائمہ معصومین علیہم السلام کی زندگی کا مطالعہ کرنے کی کوشش کریں۔ ساتھ ساتھ دعا کریں کہ کوئی راستہ نکلے کہ جنت البقیع پھر سے تعمیر ہو اور جب ہم جائیں تو جس طرح کربلا میں آرام سے زیارت کرتے ہیں، وہاں بھی کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ جب محرم آتا ہے، تو الحمدللہ سب سبیلیں لگاتے ہیں، چاہے وہ سردی میں ہو چاہے گرمی میں ہو۔ آج کا زمانہ سبیل لگانے کا ہے۔ گرمی شدید ہے۔ آپ نے سبیل لگانی ہے اور صرف ایک جملہ لکھنا ہے ”یاحسینؑ“۔ یا حسینؑ میں اتنی تاثیر ہے کہ آپ تصور نہیں کرسکتے۔اگر افورڈ کرسکتے ہیں تو شربت پلائیں ورنہ پانی پلائیں لیکن یاحسینؑ لکھ کر، تاکہ لوگوں کی پیاس بجھائی جا سکے۔ جب کوئی وہاں سے پانی پئے گا، خودبخود اس کے دل سے یاحسینؑ نکلے گا۔

علامہ ڈاکٹر شبیر میثمی نے مزید کہاکہ کورونا کے بارے میں بات آئی ہے کہ جنہوں نے ویکسین لگوائی ہے، وہ دو سال میں مر جا ئیں گے۔ ہمیں حرج نہیں ہے۔ ہم جنت میں جانے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن میرا ایک سوال ہے۔ اسرائیل کے سب لوگوں نے کورونا ویکسین لگوا لی ہے۔ تو پھر دو سال میں اسرائیل بھی ختم ہوجائے گا۔ یو کے میں 34 ملین سے زیادہ لوگوں نے ویکسین لگوا لی ہے اور امریکہ میں بھی کروڑوں لوگوں نے ویکسین لگوا لی ہے۔ تو جنہوں نے نہیں لگوائی وہ خوش ہوجائیں کہ دنیا انسانوں نے خالی ہونے والی ہے، سکون سے رہیں گے!!! بے وقوفی کی باتیں ہیں!!! چھوڑ دیجئے۔ ہاں فائزر ویکسین اور ایسٹرازینک ویکسین کے بارے میں کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے کہ بہت زیادہ ہیں۔ اس لئے میں نے پہلے بھی کہا، آج بھی کہہ رہا ہوں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہ ویکسین لگوا لیجئے اور چائنا کی ویکسین لگوائیں۔ بیٹیاں تو کنفرم چائنا کی ویکسین لگوائیں گی۔ کیونکہ دوسری ویکسین میں تھوڑا احتمال ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے، لیکن ویکسین لگوانے کے بعد بھی احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا۔

اس مسئلہ کو ہم سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے اور پھر سمجھاتے ہیں کہ اسرائیل چاہتا کیا ہے۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کا بالکل صفایا کردیا جائے اور اس کے بعد اور مسلمانوں کی زمینوں پر قبضہ کرلیا جائے۔ دنیا دو ریاستی حل کے ذریعے ہمیں بے وقوف بنا رہی ہے کہ فلسطین بھی اپنی جگہ سکون سے رہیں، اسرائیل بھی اپنی جگہ سکون سے رہیں۔ لیکن دو ریاستوں کے قیام کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میں اپنے گھر میں کسی کو دیکھوں کے آ کر گھس گیا ہے۔ ایک کلپ کسی نے مجھے بھیجا ہے کہ ایک گھر جس میں ایک کرسچن رہ رہا ہوتا ہے، مسلمان اس کے گھر میں آکر رہنے لگتا، اور کرسچن کو ہٹا کر اس کی جگہ پر قبضہ کرلیتا ہے۔ پوچھا گیا کہ یہ کیا کر رہے ہو ۔ کہا کہ وہی جو یہودیوں نے فلسطین میں مسلمانوں کے ساتھ کیا ہے۔ کہا کہ یہ میرا گھر ہے، جواب ملا کہ وہ فلسطینیوں کا گھر تھا۔ یہ اسرائیلی چھوٹے چھوٹے حصوں پر حملہ کرتے ہیں، پھر سیزفائر کرتے ہیں۔ پھر حملہ کرتے ہیں، پھر سیزفائر کرتے ہیں۔ علی کے بیٹے حسن نصر اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اب اس کے بعد اگر بیت المقدس اور مسلمانوں اور عیسائیوں کی مقدس جگہ پر کسی بھی قسم کا حملہ ہوا تو اب یہ حملہ صرف اسرائیل اور فلسطین کے درمیان نہیں ہوگا ، یہ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لے گا۔ کب تک چپ رہیں گے۔ کب تک مذاکرات، مذاکرات کریں گے۔ یہ مذاکرات کرنا ہی بے وقوفی ہے۔ اب ایک اعتراض شروع ہوا ہے کہ وہ قبلہ اول تو نہیں تھا۔ چلو تمہارے لئے قبلہ اول نہیں تھا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان میں اگر کوئی آکر سندھ اور بلوچستان اور پنجاب کے درمیان کی کسی جگہ پر قبضہ کرکے آگے بڑھنا شروع کردے تو کیا آپ کہیں گے کہ یہاں تو قبلہ ہی نہیں، بس چھوڑ دو۔ نہیں مسلمان کی زمین، مسلمان کی زمین ہے۔ اب کتنا عرصہ ہوگیا ہے، مسلمان وہاں رہتے تھے۔ میرے پاس 1935 سے 1940 کی تصویریں آئی ہیں ، بالکل جیسے کراچی ہوتا تھا۔ لیکن اب فلسطین کو بالکل تباہ و برباد کردیا ہے۔ اب امریکہ آ رہا ہے کہ ہم مدد کرتے ہیں۔ بے شرمی دیکھئے۔ آج کے ڈان اخبار میں ایک عرب ملک نے کہا ہے کہ اب سیزفائر ہوگیا ہے تو ہم پھر سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبوط کریں۔ میں ہوں اور آپ ہیں۔ اللہ نے زندگی دی، اس جملے کو یاد رکھئے گا اور دیکھئے گا کہ اللہ ظالموں کو کیسے برباد کرتا ہے۔ اتنی عیاشیاں تمہاری کہ تم جو چاہو کرتے جاؤ۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ جب چلتی ہے تو پھر پتا نہیں چلتا اور بڑے بڑے فرعون تباہ و برباد ہوگئے تو یہ آج کے فرعون و استکبار کی کیا اوقات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی حکومت سے سوال کرنا ہے کہ جسٹس کا سسٹم کب صحیح ہوگا۔ میرے بہت دل اس میں جلتا ہے۔ میں مسلسل مطالعہ کرتا ہوں۔ ہمارا جسٹس سسٹم، ظلم کے سسٹم میں تبدیل ہو رہا ہے۔ اس طرح سے اگر میں سورس والا ہوں تو میرا کام اچھی طرح سے ہوجائے گا ورنہ میرا کام سالوں سال لٹکا رہے گا۔ اب وکلاء نے بھی آواز اٹھانا شروع کی ہے۔ میں ایسے باانصاف وکلاء کو سلام کرتا ہوں۔ پاکستان اس وقت تک صحیح نہیں ہوسکتا جب تک انصاف سب کے لئے ایک جیسا نہ ہو۔ لیکن اگر تم انصاف سب کے لئے کرنے جاؤ گے تو جو مصیبتیں اور مصائب میرے مولا نے برداشت کیں وہ تم پر بھی آئیں گے۔ کیا کہا جورج جرداق نے: قتل علی بشدۃ عدلہ۔ مولا کی شہادت اس لئے ہوئی کہ آپ عدل میں شدید تھے۔ مولا کا یہ فرمان نہج البلاغہ میں موجود ہے کہ تاریک رات میں کسی سیاہ پتھر پر ایک چیونٹی گندم کے دانے کا چھلکا لے کر جا رہی ہو اور گندم کے دانے کے چھلکے کو اس سے چھین لے، علی اتنا ظلم بھی برداشت نہیں کرسکتا۔ ریاست مدینہ بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ریاستِ مدینہ میں سب سے پہلے انصاف کے سسٹم کو صحیح کرو۔ بڑے بڑے جگادری چھوٹ جاتے ہیں۔ اب تو یہ کہا جاتا ہے کہ اچھا وکیل کرنے کی بجائے اچھا جج کرلو۔ اللہ اکبر!!! یعنی ہمارے ججوں کی یہ صورتحال ہوگئی ہے۔ جب کچھ حقیقت ہوتی ہے تب ہی کوئی محاورہ بنتا ہے۔ میں بہت سے محترم ججوں کا جانتا ہوں اور سپریم کورٹ کے بعض ججوں کا تو میں بہت احترام کرتا ہوں اور انہیں عادل جانتا ہوں۔ لیکن یہ کون سا جسٹس سسٹم ہے کہ جو طاقتور ہے اس کی رات ہی رات میں پٹیشن قبول، راتوں رات ضمانت ہوجاتی ہے۔ میں ایک کیس جانتا ہوں کہ چار سال ہونے کو آئے ہیں، ایک سماعت نہیں ہوئی۔ سامنے والے تیز ہیں، انہوں نے چار سالوں میں ایک سماعت نہیں ہونے دی۔ غریب آدمی کیا کرے۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ میڈیا میں عریانی اور فحاشی کو عام کیا جا رہا ہے۔میں چپ رہ سکتا ہوں، نہ آپ چپ رہ سکتے ہیں۔ شاید ہم لوگوں کی آنکھیں چیزوں کو دیکھنے کی عادی ہوگئی ہیں۔ معصومین علیہم السلام نے ہمیں یہ اصول دیا ہے کہ حد اقل برائی کو برائی جانو۔ سید الشہداء کا فرمان ہے کہ اب بنی امیہ نے برائی کو برائی کی حیثیت سے نہیں رہنے دیا، برائی کو اچھائی سمجھ کر آگے بڑھا دیا۔ یزید رجل فاسق، فاجر، معلن بالفسق۔ یزید فاسق ہے فاجر ہے، کھلے عام شراب پیتا ہے۔ ظاہراً تو تختِ خلافت پر بیٹھا ہے اور کھل کر شراب پی رہا ہے اور کوئی روک نہیں رہا۔ میں اور آپ بھی اگر اسی رو میں بہہ گئے کہ جو ہوتا ہے ہونے دیں ہم کیا کرسکتے ہیں۔ نہیں، مجھ پر بھی فرض ہے، آپ پر بھی فرض ہے کہ جو آواز اٹھا سکتا ہے اس پر آواز اٹھانا واجب ہے۔ اس لئے کہ حدود کراس ہوتی جا رہی ہیں۔ میں 24 چینل والوں پر تعجب کرتا ہوں۔ اس کا مالک ایک شیعہ سید ہے۔ جو چیزیں اس چینل پر آرہی ہیں میرے لئے بہت ہی تعجب آور ہیں۔ میں صرف اسی کو پن پوائنٹ نہیں کرنا چاہتا۔ باقی چینل والوں کی بھی یہی حالت ہے۔ آواز اٹھائیے، کچھ نہیں تو جو ہماری اصلی ثقافت تھی اس کو تو اپنی جگہ پر باقی رکھیں تاکہ ہمارے بچوں کے اندر برائی نہ پھیلے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .