۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
آیت اللہ حائری

حوزہ/ مرحوم آیت اللہ شیخ عبدالکریم حائری اپنے دور کے زاہدوں میں بے مثال تھے، ان کے زُہد و تقویٰ کے حوالے سے ان کے خادم نے ایک واقعہ بیان کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی| مرحوم آیت اللہ شیخ عبدالکریم حائری اپنے دور کے زاہدوں میں بے مثال تھے، ان کے زُہد و تقویٰ کے حوالے سے ان کے خادم نے ایک واقعہ یوں بیان کیا:

سخت سردی کے موسم میں میں نے ان کے لیے انگیٹھی جلائی تاکہ ان کے کمرے میں لے جا سکوں۔ جب انگیٹھی کمرے میں لے گیا تو انہوں نے فرمایا: میں ابھی تک طلباء کے لیے کوئلہ نہیں خرید سکا ہوں کیونکہ پیسے نہیں ہیں، اس لیے مجھے یہ گوارا نہیں ہے کہ میں خود گرم رہوں اور طلاب ٹھنڈک میں زندگی بسر کریں۔

مرحوم آیت اللہ حائری اپنی زندگی کے آخری دنوں میں حوزہ علمیہ قم کے لیے پچاس ہزار تومان کے مقروض تھے۔ اس زمانے کے پچاس ہزار تومان کی قدر آج کے کروڑوں یا اربوں تومان کے برابر ہو سکتی ہے۔

یہ قرض ان کی ذاتی ضروریات کے لیے نہیں تھا بلکہ حوزہ علمیہ قم کے اخراجات کے لیے لیا گیا تھا۔ انہوں نے ایک موقع پر فرمایا: "میں قرض لینے کی وجہ سے پریشان نہیں ہوں۔ میں اس بات سے ڈرتا ہوں کہ کہیں اللہ مجھ سے یہ نہ کہے کہ ہم نے تمہیں عزت دی تھی، تم نے اس سے زیادہ قرض کیوں نہیں لیا تاکہ حوزہ کے لیے مزید خرچ کر سکو؟ کیونکہ عزت بھی اللہ کی طرف سے ایک عطا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "جیسا کہ روایات میں ذکر ہے، اللہ نے جس طرح تمہارے مال کی زکوٰۃ واجب کی ہے، اسی طرح تمہاری عزت کی زکوٰۃ بھی لازم کی ہے۔"

ماخذ: کتاب پندهای سعادت، جلد 1، صفحہ 22۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .