۲۳ آبان ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 13, 2024
معصومہ قم

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین سید شمع محمد رضوی نے حضرت فاطمہ معصومہ قم علیہا السلام کی یاد میں ایک روزہ خصوصی پروگرام کا اعلان کیا ہے جو 10 نومبر 2024 کو منعقد ہوگا۔ اس سالانہ پروگرام میں تلاوت، نظامت، تقاریر، تاثرات، اور بزم مسالمہ جیسے مختلف دینی اور ثقافتی عنوانات شامل کیے گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای (بہار) کے موسس، حجۃ الاسلام والمسلمین سید شمع محمد رضوی نے حضرت فاطمہ معصومہ قم علیہا السلام کی یاد میں ایک روزہ خصوصی پروگرام کا اعلان کیا ہے جو 10 نومبر 2024 کو منعقد ہوگا۔ اس سالانہ پروگرام میں تلاوت، نظامت، تقاریر، تاثرات، اور بزم مسالمہ جیسے مختلف دینی اور ثقافتی عنوانات شامل کیے گئے ہیں۔

مولانا شمع محمد رضوی نے اس موقع پر حضرت معصومہ قم علیہا السلام کی شخصیت اور فضائل پر مبنی ایک کتاب بھی پیش کی ہے، اس کتاب میں حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی سب سے ممتاز صاحبزادی حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی زندگی کے اہم پہلو، ان کے القاب، اور ان کے سفر قم کے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

حضرت فاطمہ معصومہ علیہا السلام کی زندگی اور مقام پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نے ینابیع المودة اور دیگر معتبر کتب سے اقتباسات پیش کیے ہیں۔ ینابیع المودة کے باب 56 میں حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی فضیلت کے ضمن میں آپ کی صاحبزادی حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کا ذکر ہے۔ امام علی رضا علیہ السلام سے مروی ہے کہ ’’من زارھا عارفاً فلہ الجنة‘‘ یعنی جو ان کی زیارت معرفت کے ساتھ کرے گا، اس کے لئے جنت کا وعدہ ہے۔

مولانا نے مزید بتایا کہ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا 1 ذیقعدہ 173 ہجری میں مدینہ منورہ میں پیدا ہوئیں اور ایک ایسی پرہیزگار اور باکمال خاندان میں پرورش پائی جو زہد و تقویٰ اور عبادت میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ آپ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی صاحبزادی اور امام علی رضا علیہ السلام کی بہن تھیں، جنہیں ’’معصومہ‘‘ کا لقب امام رضا علیہ السلام نے عطا فرمایا۔

تاریخی روایت کے مطابق، امام علی رضا علیہ السلام کے مرو جانے کے بعد 201 ہجری میں حضرت معصومہ علیہا السلام اپنے بھائی کی خیریت کے لیے مدینہ سے ایران کی طرف روانہ ہوئیں۔ اس سفر کے دوران ساوہ کے مقام پر آپ بیمار ہوگئیں اور اپنے ساتھیوں سے قم جانے کی خواہش ظاہر کی۔ قم میں آپ کے آنے پر سعد اشعری کے خاندان نے نہایت عقیدت اور احترام کے ساتھ آپ کا استقبال کیا، اور موسیٰ بن خزرج بن سعد اشعری آپ کو اپنے گھر لے گئے۔ وہاں آپ نے 16 یا 17 دن قیام فرمایا اور پھر آپ کا وصال ہوگیا۔ آپ کی تدفین قم میں کی گئی، جہاں آج بھی آپ کا مزار مرجع خلائق ہے۔

مولانا سید شمع محمد رضوی نے اپنی تقریر میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی شفاعت کے مقام پر بھی گفتگو کی اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے قول کا حوالہ دیا، جس میں آپ نے فرمایا: "میرے فرزندوں میں سے ایک خاتون جس کا نام فاطمہ ہوگا اور جو موسیٰ بن جعفر کی بیٹی ہوگی قم میں دفن ہوں گی، اور ان کی شفاعت سے ہمارے شیعیان بہشت میں داخل ہوں گے۔"

مولانا رضوی نے اس بابرکت موقع پر تمام شیعیان اہل بیت علیہم السلام کو حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی یاد میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں بھرپور شرکت کی دعوت دی اور اس قسم کے پروگرام ہر شہر اور دیہات میں منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ حضرت معصومہ علیہا السلام کے فضائل اور مقام کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا جا سکے۔

حضرت فاطمہ معصومہ قم (س) کی یاد میں یک روزہ پروگرام کا انعقاد

تبصرہ ارسال

You are replying to: .