حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماہِ ربیع الثانی کی دس تاریخ سے حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی شہادت کے عنوان سے عاشقانِ اہل بیتؑ کی جانب سے منعقدہ عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی مناسبت سے 15 ربیع الثانی کو ایک اہم علمی نشست کا انعقاد ہوا، جس میں مولانا سید شمع محمد رضوی نے خطاب کیا۔
مولانا موصوف نے کہا کہ "اس نوعیت کے چند گھنٹوں پر مشتمل علمی پروگرام اور نشستیں منعقد کرنا نہایت ضروری اور وقت کی اہم ضرورت ہے"۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ علمائے کرام ہمیشہ عوامی دروازوں پر علم و ہدایت کی دعوت لے کر آتے رہے ہیں۔

مولانا سید شمع رضوی نے اپنے بیان میں بعض بزرگ علماء کے واقعات بطورِ مثال پیش کیے۔ انہوں نے ملا صدرا اور بحرالعلوم رحمۃ اللہ علیہما کی حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا سے خاص عقیدت و عنایت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جب بھی یہ بزرگوار زیارتِ بی بی کریمہ کے لیے آتے تھے تو احتراماً اپنے جوتے اتار کر ننگے پاؤں حرم کی سمت دوڑتے ہوئے جاتے تھے۔
مولانا نے فرمایا کہ "حضرت فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی برکت سے شہرِ قم علم و فقہ کا مرکز بنا، جہاں آج ہزاروں طلبہ علمِ دین حاصل کر رہے ہیں اور بے شمار مجتہدین و محققین دینِ مبین کی خدمت میں مصروف ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "تاریخ میں جتنی کتابیں علمِ دین کے موضوع پر قم میں لکھی گئیں، اتنی کسی اور شہر میں نہیں لکھی جا سکیں، یہ سب بی بی کریمہ قم کی کرامت ہے۔"

مولانا سید شمع محمد رضوی نے اس موقع پر کہا کہ "حضرت معصومہ قم کی شہادت کی تاریخ اہلِ ایمان کے لیے دعا، مناجات اور روحانی تربیت کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ایام ہمیں اپنے اندر الٰہی قوتوں کو بیدار کرنے کا موقع دیتے ہیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ "قم کی سرزمین وہ مقام ہے جہاں ہزاروں محدّثین، فقہاء، مراجع اور محققین دفن ہیں، اور ان سب کی علمی برکتوں کا سرچشمہ حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی ذاتِ اقدس ہے۔" مولانا رضوی نے ایک اہم نکتہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے بتایا کہ "حضرت معصومہ قم کے روضے میں صرف آپ سلام اللہ علیہا ہی نہیں بلکہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی کئی بیٹیاں بھی مدفون ہیں۔"

امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی کامیابی کے حوالے سے مولانا نے کہا کہ "کتابوں میں نقل ہے کہ امام خمینی نے فرمایا: میری کامیابی کا سب سے بڑا سبب نماز شب اور زیارت حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا ہے۔" مولانا نے علمائے کرام کے حوالے سے کہا کہ وہ ہمیشہ مؤمنین کو نصیحت کرتے آئے ہیں کہ "حضرت معصومہ قم کے حرم کو خالی نہ چھوڑیں، زیادہ سے زیادہ زیارت کریں تاکہ آپ اپنی زندگی میں تبدیلی اور روحانی ترقی کا مشاہدہ کر سکیں۔"
آخر میں پروگرام کے منتظمین نے اعلان کیا کہ یہ علمی نشست سالِ آئندہ دوبارہ منعقد کی جائے گی، اور طولِ سال مختلف علمی و فکری موضوعات پر نشستوں اور کارگاہوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری و ساری رہے گا۔









آپ کا تبصرہ