۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حضرت آیت الله وحید خراسانی

حوزہ / حضرت آیت الله وحید خراسانی نے امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ان ایام میں کچھ ایسا کام کریں کہ ان کا مقام پوری دنیا کو معلوم ہو جائے۔ جس نے بھی یہ کام کیا تو اس کا اجر خود اس امام علیہ السلام کے پاس ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ وحید خراسانی نے حضرت امام رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر مذہبی تنظیموں کے مسئولین کے ایک گروپ سے ملاقات میں کہا: حرمِ امام رضا علیہ السلام کی زیارت شعائراللہ کے کامل اور مکمل احیاء کا مصداق ہے۔

انہوں نے امام علیہ السلام کی ولادت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: ان کی ولادت عظیم ترین اور اہم ترین ولادت میں سے ایک ہے کیونکہ جب چھٹے لعل ولایت اور رئیس مذہبِ جعفری حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جب اپنے بیٹے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دیکھا تو فرمایا: تمہارے صلب میں عالمِ آلِ محمد ہے، "لیتنی ادرکته فأنه سمی امیرالمؤمنین علی علیه السلام" یعنی اے کاش میں اسے درک کرتا، اس کا نام حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے اسم گرامی پر ہو گا"۔

اس مرجع تقلید نے کہا: اگر آپ نے چھٹے امام علیہ السلام کی معرفت حاصل کی کہ جو ان سے ملاقات کی خواہش رکھتے ہیں، تو آپ آٹھویں امام علیہ السلام کے مقام کو جانتے ہیں کہ جسے سمجھا اور بیان نہیں کیا جاسکتا۔!! اس کی زیارت سے عقل مبہوت و حیران ہے ..... اس کی زیارت کرنے والا ائمہ ہدیٰ علیہم السلام کے زائرین میں سب سے اعلیٰ درجہ پر فائز ہے۔ جو شخص ان کی زیارت کرے گا تو اس کی زیارت ہزارمقبول حج اور عمرہ کے برابر ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ان ایام میں کچھ ایسا کام کریں کہ ان کا مقام پوری دنیا کو معلوم ہو جائے۔ جس نے بھی یہ کام کیا تو اس کا اجر خود اس امام علیہ السلام کے پاس ہے، ایسا اجر جو بے مثال اور بے شمار ہے۔

اس کے بعد اس مرجع تقلید نے امام رضا علیہ السلام کی شان میں ایک قصیدہ کے درج ذیل فارسی کے چند اشعار پڑھے جو اس امام علیہ السلام کے روضۂ مبارک کے پاس پڑھے گئے تھے:

ای شمع جمع خلقت و چشم و چراغ دین

بنمای رخ که عالم و آدم صفا کند

توحید بی تو همچو نمازیست بی وضو

آنکس به حق رسد که به تو اقتدا کند

باشد هزار حج عوض یک زیارتت

حق تو را خدا به قیامت ادا کند

چون بضعۀ رسول در آن آرمیده است

زیبد که فخر بر حرم کبریا کند

واضح رہے کہ اس ملاقات کے آخر میں سید الشہداء علیہ السلام کی عظمت پر ان کی تقاریر سے ماخوذ کتاب "مصباح الھدیٰ" کی چوتھی جلد بھی آیت اللہ وحید خراسانی کو پیش کی گئی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .