حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ اسلامی اسکالر عظمت علی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان میں گذشتہ چند دنوں سے حالات نہایت ابتر نظر آرہے ہیں ۔ مذہبی جذبات کو ابھاراجارہا ہے اور لوگ خصوصا نوجوان طبقہ جذبات میں آکر غیر مناسب حرکت کرجاتا ہے ۔ نوپورشرما نے حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان اقدس میں گستاخی کی جس پر دنیا بھر کے انصاف پسند لوگوں نے مسلمانوں کا ساتھ دیا ۔
انہوں نے کہا کہ غیر مسلم افراد بھی اس معاملہ پر مسلمانوں کے ہمراہ نظر آئے ۔معاملہ قریب قریب ٹھنڈ ہوچکا تھا کہ کل ادے پور، راجستھان میں دو شدت پسندوں نے ایک ہندو درزی کا بے رحمی سے قتل کردیا۔ قتل کی وجہ، نوپور شرما کا متنازعہ بیان تھا۔
اسلامی اسکالر عظمت علی نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام میں شدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں ۔ اسلام افراط و تفریط کو ہرگز قبول نہیں کرتا ۔ اسلامی میانہ روی کو قبول کرتا ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں ادے پور واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔