۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
مولانا سید حیدر عباس 

حوزہ/ مولانا سید حیدر عباس نے مجلس سے شیعہ سنی حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا جا کر بعد زیارت واپس آنے والے جرائت انکار باطل پیدا کر لیتا ہے اور تمام اعلی انسانی اقدار کے حصول کی خاطر ہمیں کربلا کا رخ کرنا ہی ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اکبرپور(امبیدکرنگر)/ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ سلام کے اربعین کی مناسبت سے جگہ جگہ مجالس عزا و جلوس ہائے عزا کا اہتمام ہو رہا ہے۔اسی سلسلہ میں اکبرپور امبیڈکرنگر واقع موضع نوگواں میں مجالس عزا و جلوس عزا نے گانوں کی فضا سوگوار کر دی۔

مولانا سید حیدر عباس نے اپنے آبائی وطن میں ان مجالس سے خطاب کیا۔مولانا موصوف نے زیارت امام حسین کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے شیعہ سنی حاضرین سے خطاب کے دوران اضافہ کیا کہ کربلا جا کر بعد زیارت واپس آنے والے جرائت انکار باطل پیدا کر لیتا ہے اور تمام اعلی انسانی اقدار کے حصول کی خاطر ہمیں کربلا کا رخ کرنا ہی ہوگا۔

مولانا سید حیدر عباس نے اپنے منفرد انداز خطابت کے دوران تاکید کی کہ شیطان مختلف راستوں سے بندوں پر مسلط ہوتا ہے جن میں گناہوں کو خوبصورت بنا کر پیش کرنا اور آپس میں نفرت و عداوت کو فروغ دینا شیطان کا خاصہ ہے۔

مولانا موصوف نے موجودہ دور کے حالات کے پیش نظر سوال کیا کہ ہم سب نے ابھی کچھ ہی عرصہ قبل آزادی کا امرت مہوتسو منایا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ہمیں آزادی بیان،آزادی عبادت مل سکی ہے۔حکمران جماعت سے اگر عوام میں ڈر تو یقینا ابھی ہمیں حقیقی آزادی نصیب نہیں ہوئی ہے۔امید کہ ہم اپنے عزیز ملک کو ترقی و کامیابی وکامرانی کے عظیم منارہ پر لے جانے میں کامیاب ہوں گے جس کے لئے عوام سمیت تمام ذمہ داران مملکت کو اپنے اپنے فرائض پر عمل کرنا ہوگا۔

آخر میں مولانا نے قید شام سے اسیران اہل حرم کی رہائی کا تذکرہ کیا تو ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔

قابل ذکر ہے کہ ان مجالس عزا کا آغاز قاری حسین سلمہ کی تلاوت کے ذریعہ ہوا بعدہ جناب احمد مہدی اکبرپوری اور مولانا سید ضیغم عباس نے بارگاہ امامت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔لورپور اور کاندی پور کی ماتمی انجمنوں کی آمد نے اہل نوگواں کی اس عزا میں چار چاند لگائے۔پروگرام کے کنوینر جوانسال ہلال نے تمام مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .