حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر/ ٹویٹر پر چل رہے مسلم وزیر اعظم کی مانگ کے ٹرینڈ کے درمیان کشمیری آئی اے ایس شاہ فیصل کا ٹویٹ کافی تیزی سے وائرل ہورہا ہے ۔ شاہ فیصل نے اپنے ٹویٹ کے ذریعہ اسلامی ممالک پر نشانہ سادھا ۔ ساتھ ہی ہندوستان کی جمہوری خوبصورتی کی بھی جم کر تعریف کی ہے ۔ شاہ فیصل نے لگاتار چار ٹویٹ کئے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا : یہ صرف ہندوستان میں ہی ممکن ہے کہ کشمیر کا ایک مسلم نوجوان انڈین سول سروس ایگزام میں ٹاپ کرسکتا ہے ۔ سرکار کے ٹاپ محکموں تک پہنچ سکتا ہے ۔ سرکار کے خلاف جاسکتا ہے ، پھر وہی سرکار اس کو بچاتی ہے اور اپناتی ہے ۔
اس کے علاوہ آئی اے ایس شاہ فیصل نے ٹویٹ کرکے لکھا: رشی سنک کا برطانیہ کا وزیر اعظم بننا ہمارے پڑوسیوں کو ضرور چونکا سکتا ہے ، جہاں کا آئین غیر مسلمانوں کو سرکار کے اہم محکموں تک پہنچنے سے روکتا ہے ، لیکن ہندوستانی آئین نے ذات اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ کبھی بھید بھاو نہیں کیا ہے ۔ ہندوستانی مسلمان برابر کے شہری کے طور پر اتنی آزادی کے ساتھ جیتے ہیں، جس کے بارے میں اسلامی ممالک سوچ بھی نہیں سکتے ہیں ۔
اس کے علاوہ آئی اے ایس شاہ فیصل نے کہا کہ میری خود کی زندگی بھی ایک سفر کی طرح ہے، میں 130 کروڑ باشندگان وطن کے ساتھ کندھا سے کندھا ملا کر چلا ۔ یہاں میں نے اپناپن ، عزت ، حوصلہ افزائی اور کبھی کبھی ہر موڑ پر پیار کو محسوس کیا ہے ۔ یہ ہندوستان ہے۔
اس کے علاوہ فیصل نے ٹویٹ کرکے کہا کہ مولانا آزاد سے لے کر ڈاکٹر منموہن سنگھ اور ڈاکٹر ذاکر حسین سے لے کر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو تک، ہندوستان ہمیشہ سے سب کیلئے یکساں مواقع والا ملک رہا ہے ۔ اب بھی ٹاپ تک پہنچنے کے راستے سبھی کیلئے کھلے ہیں ۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ میں نے خود سب کچھ ٹاپ سے دیکھا ہے ۔