۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
احکام شرعی مکارم

حوزہ؍مذکورہ بالا فوائد کے تحت حیوانات کے پالنے میں نہ صرف یہ کہ کوئی ممانعت ہے بلکہ اس میں مادی اور معنوی فوائد بھی پائے جاتے ہیں لیکن یہ کام ایسے ہونا چاہیے کہ اس سے اسراف یا حیوانات کو اذیت نہ پہنچے۔

حوزہ نیوز ایجنسیl

سوال:امام جعفر صادق علیہ السلام اپنی مشہور حدیث میں ارشاد فرماتے ہیں: ”بہتر ہے کہ انسان اپنے وقت کو چار حصّوں میں تقسیم کرے اور پھر وصیت فرماتے ہیں کہ ان چار میں سے ایک حصّے کو فقط تفریح میں صرف کرے“ یہ چیز اس بات کا پتہ دیتی ہے کہ تفریح، انسان خصوصاً جوانوں کے لئے ایک بہت ضروری چیز ہے، اور باعث ہوتی ہے کہ وہ دوسرے وظائف کو بہتر طور پر انجام دے، اس چیز کو مدّنظر رکھتے ہوئے کہ حیوانات کا پالنا ایک تفریح بھی ہے، اور اس میں خلقت خدا کے بارے میں علمی اور تحقیقی پہلو بھی پایا جاتا ہے، اس سے محبت اور روح کو تقویت ملتی ہے اور قدرت خدا وعجائب خلقت کا نظارہ بھی ہوتا ہے، تو اس سلسلے میں حضرتعالی کی کیا نظر ہے؟

جواب:مذکورہ بالا فوائد کے تحت حیوانات کے پالنے میں نہ صرف یہ کہ کوئی ممانعت ہے بلکہ اس میں مادی اور معنوی فوائد بھی پائے جاتے ہیں لیکن یہ کام ایسے ہونا چاہیے کہ اس سے اسراف یا حیوانات کو اذیت نہ پہنچے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .