تحریر: مولانا سید ارتضیٰ حسن رضوی
حوزہ نیوز ایجنسی| قرآن مجید میں خوشگوار ہواؤں کے بعد ہونے والی بارش کو خوشخبری اور رحمت سے تعبیر کیا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ ایسا خوشگوار موسم بھار میں ہی دیکھا جاتا ہے، اس موسم کے بعد بارشوں کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، جس سے زمین میں قدرتی رنگ بکھر جاتے ہیں اور ہر طرف سبزہ ہی سبزہ نظر آتا ہے اور درختوں پر مختلف رنگوں کے پھول اور پھل ایک رحمت کی صورت میں انسانی مزاج میں ایک خوشگوار تبدیلی لاتے ہیں۔
قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہوا :«وَ هُوَ الَّذی أرسَلَ الرّیَاحَ بُشرَاً بَینَ یَدَی رَحمَتِهِ وَ أنزَلنَا مِن السّماء مَاءً طَهُورَاً»(فرقان:48)
اور وہی ہے جو اپنی رحمت (کی بارش) سے پہلے ہواؤں کو خوشخبری بنا کر بھیجتا ہے، اور ہم ہی آسمان سے پاک (صاف کرنے والا) پانی اتارتے ہیں۔
آب نیساں کسے کہتے ہیں اور اسکا وقت کب ہے؟
آب نیساں کا صحیح تلفظ *«نَيْسَان» ہے اور یہ رومی آٹھویں مہینے کا نام ہے، شمسی کلینڈر کے مطابق 23 فروردین سے آب نیساں شروع ہوتا ہے جو ایک مہینہ تک جاری رہتا ہے۔
عیسوی کلینڈر کے مطابق آب نیساں کب برستا ہے؟
کیونکہ آج کل اکثر اسلامی ممالک عیسوی کلینڈر استعمال کرنے لگے ہیں تو اسکے مطابق 12 اپریل سے 12 مئی تک آب نیساں کا وقت ہے۔
اس پانی کا کیا فایدہ ہے؟
ان تاریخوں کے دوران برتن زیر آسمان رکھ دیا جاتا ہے اور ان پر ہر ایک یہ سورے اور اذکار 70 مرتبہ پڑھنے سے آب نیساں کی تاثیر بڑھ جاتی ہے۔
کون سے سورے اور اذکار آب نیساں پر پڑھنا چاہئے ہیں؟ اور کتنی مرتبہ؟
1. سوره «حمد» 2 ـ آیه الکرسى 3 ـ سوره «قل یا أیّها الکافرون» 4 ـ سوره «سبّح اسم ربّک الاعلى» 5 ـ سوره «قل أعوذ برب الفلق» 6 ـ سوره «قل أعوذ بربّ النّاس» 7 ـ سوره «قل هو اللّه أحد»
یہ اذکار بھی ہر ایک ستر مرتبہ پڑھیں :
1 ـ «لا إله إلّا اللّه».2 ـ «اللّه أکبر».3 ـ «اللّهم صلّ على محمّد و آل محمّد».4 ـ «سبحان اللّه و الحمدللّه و لا إله إلّا اللّه».
پیامبر اسلام (ص) کی بعض روایات سے استفادہ ہوتا ہے جو کوئی اس دوران پانی جمع کرے اور یہ سورے اور اذکار پڑھے اور اس پانی کو پئے تو بہت ساری جسمانی اور روحانی بیماریوں سے شفا پاتا ہے۔ (خزائن علامه نراقي، ص ۲۳۱-با تصحيح علامه حسن زاده آملي.)
روى عن رسول الله صلى الله عليه و آله انه قال: علمنى جبرئيل دواء، لايحتاج معه الى دواء فقيل يا رسول الله ما ذلك الدواء؟ قال يؤخذ ماء المطر قبل ان ينزل الى الارض يجعل فى اناء نظيف و يقرأ عليه الحمدلله الى آخرها سبعين مرة ثم يشرب منه قدحا بالغداة و قدحا بالعشى.
قال رسول الله صلى الله عليه وآله: و الذى بعثنى بالحق لنزعن (كذا لينزعن) الله ذلك الداء من بدنه و عظامه و مخه و عروقه ( بحار طبع ۱ ج ۹۲ ص ۱۵ )
رسول خدا (ص) سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا : جبرئیل نے مجھے ایسی دوا سکھائی ہے کہ اس دوائی کے بعد مجھے کسی دوائی کی ضرورت نہیں ہے(یعنی اسکا بہت اثر ہے)۔
پوچھا گیا وہ دوائی کونسی ہے؟
آپ (ص) نے فرمایا : بارش کے پانی کو جمع کریں اس سے پہلے کی وہ زمین پر گرے، پھر اس پر سورہ حمد آخر تک ستر مرتبہ پڑھیں اور صبح و شام گھونٹ برابر پئیں، خدا کی قسم جس نے مجھے مبعوث کیا اسکے جسم، ہڈیوں، رگوں اور روحانی امراض دور ہو جائیں گے۔
عن ابى عبدالله عليه السلام قال كان على عليه السلام يقوم فى المطر اول ما يمطر حتى يبتل رأسه و لحيته و ثيابه فقيل له يا اميرالمؤمنين الكن الكن فقال ان هذا ماء قريب العهد بالعرش. كافي (طبع-دارالحديث)، ج۱۵،ص۵۴۴
امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ: سال کی پہلی بارش جب برستی تھی تو امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام آسمان کے نیچے کھڑے ہوجاتے یہاں تک کہ آپ کے بال، داڑھی، لباس سب گیلا ہوجاتا ، ان سے کہا جاتا آپ چھت کے نیچے تشریف لے آئیں تو آپ فرماتے: یہ وہ پانی ہے جو عرش الٰہی کے نزدیک سے آیا ہے۔
مشھور عارف عالم دین ملا احمد نراقی نے فرمایا: جو کوئی ایک ہفتہ صبح اور شام یہ پانی پیئے جو پریشانی اور تکلیف ہو دور ہو جائے گی، اور جسکو آنکھوں کی تکلیف ہو وہ آنکھوں میں ڈالے اسکی تکلیف دور ہو جائے گی، قیدی پیئے تو آزاد ہوجائے گا، دشمنی اور بدزبانی ختم ہو جائے گی، جو بے اولاد ہے وہ اسکو ایک طریقہ علاج کے طور پر استعمال کرسکتا ہے، اگر اس دورانیہ میں بغیر دعاؤں کے بھی پیا جائے تو اس پر فلکیاتی مثبت اثرات کی تاثیر کسی حد تک حاصل ہوسکتی ہے۔
موجودہ دور میں بیماریوں کی کثرت نیز علاج کے انتہائی مہنگے ہونے کی بناپر نیز اہل بیت علیھم السلام کی تعلیمات کی روشنی میں آب نیساں کے کثیر فوائد کو دیکھتے ہوئے ہر مومن آب نیساں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
خداوند متعال سے دعا ہے کہ بحق اھل بیت علیھم السلام ہم سب کو تمام روحانی اور جسمانی بیماریوں سے شفا عطا فرمائے۔