حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سربراہ ادارہ منہاج الحسینؑ پاکستان لاہور اور تحریک حسینیہ کے سربراہ، رکن اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان، ممبر پنجاب علماء بورڈ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے تری منگل میں فرقے کی بنیاد پر اساتذہ کے قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
علامہ محمد حسین اکبر نے کہا جو کہ آج کل برطانیہ لندن کے دورے پر ہیں ملک میں اندھیرے پھیلانے والوں نے علم کی روشنی پھیلانے والوں کو شہید کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ اور سنی اسلام کے دو مضبوط بازو ہیں شہداء کے خون کی تاثیر ہے کہ آج کرم اور پارا چنار کے تمام شیعہ سنی متحد ہو گئے ہیں اور مشترکہ طور پر دہشت گردی کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہلسنت بھائیوں کی جانب سے جنازوں میں شرکت اور تعزیت کیلئے آنا، علاقے میں بہت بڑی تبدیلی اور دہشتگردی سے نفرت کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاص گروہ علاقے کا امن داو پر لگا رہا ہے اور اس میں کچھ ادارے بھی شامل ہیں۔ انہوں نےکہ پارا چنار کے عوام نے وطن کی محبت کا کافی تاوان ادا کر لیا، اب مزید لاشیں نہیں اٹھا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام عوام کا پاک افواج اور عدل و انصاف کے اداروں سے بس ایک ہی مطالبہ ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کیلئے اب پاکستان کی سرزمین تنگ کر دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان سے ملک دشمنوں اور ان کے سہولت کاروںکابھی مکمل صفایا کیا جائے اور اس افسوسناک واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچا کر عبرت کا نشان بنایا جائے۔
علامہ محمدحسین اکبر نے کہا کہ یہ اساتذہ علم کو نور پھیلا رہے تھے، تری منگل کے اہلسنت بھی ان اساتذہ کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے، آج تری منگل کا بچہ بچہ اداس ہے اور دہشتگردی کیخلاف سینہ سپر ہونے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہداء کے پسماندگان کے غم میں برابر کے شریک ہیںہم ان شہداء کوسلام عقیدت پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو روزِ قیامت شہدائے کربلا کے ساتھ محشور فرمائے۔