۲۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۰ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 18, 2024
ناشناختہ ملت

حوزہ/ شہید کی شخصیت،افکار وخدمات پر مشتمل یہ تعارفی مجموعہ مضامین ان کی برسی کی مناسبت سے ایک ابتدائی قدم،جس سے شہید کے افکار کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہر قوم اپنے مفکرین اور محسنون کے افکار کو زندہ رکھتی ہیں۔عصر حاضر میں دنیا کے گوشہ وکنار میں ایسے مفکرین ومصلحین وجود میں آئے جن کی فکر وعمل کی بدولت اسلامی معاشروں میں بیداری اور آگاہی کاسلسلہ شروع ہوا۔

شہید بہشتی کا شمار بھی ان چند معدود افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے افکار اور اقدام کے ذریعے امت مسلمہ میں ایک نئی روح پھونکی۔ شہید بہشتی نے اسلامی علوم ومعارف پر دسترس حاصل کرنے کے بعد مغربی تمدن کے مرکز جرمنی میں ایک طویل زندگی گزاری اور مغربی تہذیب کا نزدیک سے مشاہدہ کیا۔ انہوں نے مغربی تہذیب کے مقابلے میں اسلامی تہذیب وثقافت اور تعلیمات کو گہرائی سے سمجھا۔

ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایک آئیڈیل اسلامی معاشرے اور دینی حکومت کے قیام کے لئے انتھک جدوجہد کی۔امام خمینی نے شہید کی شخصیت اور ان کے کردار کے بارے میں کہا کہ بہشتی ایک فرد نہیں ملت تھے۔اسی طرح رہبر انقلاب نے بھی شہید بہشتی کے افکار کے مطالعہ کی جانب خاص تاکید کی ہے۔شہید کی شخصیت،افکار وخدمات پر مشتمل یہ تعارفی مجموعہ مضامین ان کی برسی کی مناسبت سے ایک ابتدائی قدم، جس سے شہید کے افکار کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

مذکورہ مجموعہ میں شہید کے افکار کی اہمیت،شہید کی شخصیت ،کرداد و اوصاف کے ساتھ اہم افکار عدالت،آزادی،خودمختاری پر معزز اہل قلم نے مختصر مگر جامع صورت میں اپنی تحریریں پیش کی ہیں۔

مجموعہ مضامین کی پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے یہاں کلک کریں

تبصرہ ارسال

You are replying to: .