تحریر: محمد عمران نیپالی
میری پیاری بہنو!
آپ کے اندر فقط چاند کی ٹھنڈک نہیں، بلکہ سورج کی تمازت و تپش بھی ہونی چاہیئے، جسے ہر کوئی سر اٹھا کر دیکھنے کی جرأت نہ کرسکے، اگر کرے بھی تو ان کو یہ خیال آئے کہ کہیں اس کی تمازت سے جھلس نہ جائیں، اگر آپ کے اندر فقط چاند کی طرح چمک ہوگی تو اس کے جانب ہر کس و ناکس کا دل جائیگا اور پاک ومیلی نگاہیں اٹھیں گی اس لئے اپنے کو سورج و چاند دونوں کی صفات سے متصف کریں۔
اے اسلام کی شہزادیوں!
یہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں کیوں کہ آپ جیسی باعزت بہنوں کو کوئی غیر محرم اور عام شخص دیکھ کر محظوظ نہ ہوں، آپ جیسی باعزت، با ہمت، با غیرت بہن اور شہزادی کو صرف وہی دیکھ سکے جس کے لئے شریعت اسلامیہ نے حلال وجائز کیا ہے، آپ پیاری بہنیں خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیہا کی ایسی غیور بیٹیاں ہیں کہ جسکی روشنی میں ایسی حدت ہونی چاہیے کہ کوئی میلی نگاہیں ڈالنے کے لئے سومرتبہ سوچے۔ آپ کے اندر ایسی تپش ہو کہ جب آپ بولیں تو آپ کی لہجے کی کڑک سے غیر محرم شخص تھرا جائے۔
پیاری بہنوں آپ امت مسلمہ کی باعزت شہزادی ہیں، اور آپ سب کے لئے قابل فخر کی بات ہے کہ آپ خدیجه کبری (س) کی باعزت و با ہمت بیٹیاں ہیں، آپ فخر کریں ماں اور بیٹی اور بہن ہونے پر کہ آپ کا سرا اسلام کی ایسے باغیرت و باہمت خواتین سے ملتا ہے.!!
اے ماؤں بہنوں بیٹیوں!
اپنی قدر کیجئے اپنے کو پہچانیے کہ آپ کیا ہیں؟ آپ کا مرتبہ کیا ہے ؟ اپنی عزت و قدر خود کرنا سکھیے، پھر دیکھیے کہ سماج ومعاشرے کا رنگ کیسے بدلتا ہے؟ اور سکون و اطمینان سے زندگیاں کیسے گزرتی ہیں؟ کاش کہ ہماری بہنیں اپنے مقام کو پہچان لیں!!!!!
اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اُتر جائے ترے دل میں میری بات
نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔