۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
عطر قرآن

حوزہ|بچے کے لئے ماں کی خدمت کرنا ماں کا طبعی حق ہے کہ جس سے ماں صرف نظر کر سکتی ہے۔ سابقہ شریعتوں میں ماں کو بھی ولایت و سرپرستی حاصل تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِذْ قَالَتِ امْرَأَتُ عِمْرَانَ رَبِّ إِنِّي نَذَرْتُ لَكَ مَا فِي بَطْنِي مُحَرَّرًا فَتَقَبَّلْ مِنِّي ۖ إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿آل عمران، 35﴾

ترجمہ: (اس وقت کو یاد کرو) جب عمران کی بیوی نے کہا اے میرے پروردگار! جو بچہ میرے پیٹ میں ہے اسے میں (دنیا کے کاموں سے) آزاد کرکے (خانہ کعبہ کی) جاروب کشی اور تیری عبادت کے لئے تیری بارگاہ میں نذر کرتی ہوں تو میری (نذر) قبول فرما۔ بے شک تو بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ سابقہ شریعتوں میں بچے کو راہِ خدا میں خدمت گزاری کے لئے وقف کرنے کی نذر کرنا جائز تھی.
2️⃣ بچے کے لئے ماں کی خدمت کرنا ماں کا طبعی حق ہے کہ جس سے ماں صرف نظر کر سکتی ہے.
3️⃣ سابقہ شریعتوں میں ماں کو بھی ولایت و سرپرستی حاصل تھی.
4️⃣ اپنے بچے کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں خدمت گزاری کے لئے وقف کرنے کی نذر میں حضرت عمران علیہ السلام کی بیوی کی نیت کا خالص ہونا.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کے مقام ربوبیت سے درخواست کرنا دعا کے آداب میں سے ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .