۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حیدرآباد میں استقبال رمضان المبارک و مبلغین کانفرنس

حوزہ/ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر ہندوستان کے علمائے کرام نے مؤمنین سے اللہ تعالیٰ کی بندگی کے ساتھ اللہ کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید اور مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکروں کی آوازوں کو محدود رکھنے کی اپیل کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر ہندوستان کے علمائے کرام نے مؤمنین سے اللہ تعالیٰ کی بندگی کے ساتھ اللہ کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید اور مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکروں کی آوازوں کو محدود رکھنے کی اپیل کی ہے۔یہ پیغام ہندوستان کے معروف علماء مولانا ابن حسن املوی، مولانا محمد مہدی، مولانا عرفان عباس اور مولانا کرار حسین اظہری نے جاری کیا ہے۔

ماہ رمضان المبارک تقویٰ، تزکیہ نفس، خود سازی اور خود احتسابی کا مہینہ

ان علماء کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ جس کو جس سے عقیدت و محبت ہوتی ہے وہ اس سے ملنے، پانے اور دیکھنے کے لئے بے قرار ہوتا ہے۔ اس کا استقبال کرنے کے لئے آمادہ و تیار رہتا ہے، کچھ مخصوص قمری مہینے اور خاص خاص تاریخوں کا استقبال کرنا قرآن واحادیث و روایات میں نہ صرف جائز ہے، بلکہ کہیں کہیں تو بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ رمضان المبارک سے اتنی زیادہ محبت فرماتے کہ اکثر اس کے پانے کی دعاء فرماتے تھے اور رمضان المبارک کا اہتمام ماہ شعبان میں ہی روزوں کی کثرت کے ساتھ ہو جاتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بڑے شوق و محبت سے ماہ رمضان کا استقبال فرماتے تھے، جس کا ثبوت وہ عظیم اور یادگار خطبہ ہے جو آپ نے ماہ شعبان کے آخری جمعہ کو دیا تھا جس کو ’’خطبہ شعبانیہ‘‘ کہا جاتا ہے۔جس کے راوی و ناقل مولائے کائنات حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام ہیں۔

ماہ رمضان المبارک تقویٰ، تزکیہ نفس، خود سازی اور خود احتسابی کا مہینہ

ان خیالات کا اظہار مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو مبارکپور، مولانا محمد مہدی املوی قمی امام جماعت مسجد ابو طالب پورہ خواجہ مبارکپور، مولانا عرفان عباس امام جمعہ و جماعت شیعہ جامع مسجد شاہ محمدپور،مولانا کرار حسین اظہری امام جماعت مسجد حجرہ مبارک پور نے مجمع علماء و واعظین پورو آنچل کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کیا ہے۔

ماہ رمضان المبارک تقویٰ، تزکیہ نفس، خود سازی اور خود احتسابی کا مہینہ

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خطبہ شعبانیہ میں 30 نکات ہیں جن میں پہلا نکتہ یہ ہے کہ’’ اے لوگو! اللہ کا مہینہ اپنی برکتوں، رحمتوں اور مغفرتوں کو لے کر آپ کی طرف آ رہا ہے‘‘۔ تیسواں یا آخری نکتہ یہ ہے کہ ’’ اس مہینہ میں دوزخ کے دروازے بند ہیں خدا سے کہو کہ انہیں تمہارے اوپر نہ کھولے۔ شیاطین اس مہینہ میں زنجیروں میں بند ہیں اپنے پروردگار سے چاہو کہ انہیں تمہارے اوپر مسلط نہ کرے۔ علی علیہ السلام نے فرمایا: میں کھڑا ہوا اور عرض کیا :اے رسول اللہ اس مہینہ میں بہترین عمل کون سا ہے؟۔فرمایا: اے ابو الحسن ! اس مہینے میں بہترین عمل محرمات سے پرہیز ہے۔"

ماہ رمضان المبارک تقویٰ، تزکیہ نفس، خود سازی اور خود احتسابی کا مہینہ

آخر بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہ رمضان المبارک تقویٰ ، تزکیہ نفس ،خود سازی اور خود احتسابی کا مہینہ ہے۔ماہ رمضان المبارک کا تقاضا ہے کہ اللہ کی عبادت و بند گی کے ساتھ اللہ کے بندوں کے ساتھ نرمی اور حسن سلوک کا خاص خیال رکھا جائے۔ حتی الامکان عام انسانوں کے لئے بھی سہولیات پیدا کریں نہ کہ کسی قسم کی مشکلات و تکلیفات کا باعث بنیں بنا بریں ۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی برق رفتار ترقی اور سوشل میڈیا کے کثیر الاستعمال عہدوعصر میں مسجدوں کے لاؤڈاسپیکروں کی آوازوں کو بھی محدود رکھنے کی اپیل کی جاتی ہے، تاکہ کسی دوسرے کو کوئی شکایت یا دقّت نہ ہو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .