۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی

حوزہ / علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے ایک وفد کے ہمراہ پاکستان سپورٹس کونسل پرسن ود ڈس ابیلیٹی کی سالانہ تقریب بعنوان آئی سپورٹ ویل چئیر (i support wheelchair ) میں بطور مہمان خصوصی شرکت‎ کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے ایک وفد کے ہمراہ پاکستان سپورٹس کونسل پرسن ود ڈس ابیلیٹی کی سالانہ تقریب بعنوان آئی سپورٹ ویل چئیر (i support wheelchair ) میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

وفد میں ان کے ہمراہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری محمد علی قائد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ، مولانا فیاض حسین مطہری اور مولانا امداد علی گھلو بھی تھے۔

مرکزی سیکرٹری جنرل اور معروف مذہبی اسکالر علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سپورٹس کونسل کی اس کاوش کو رمضان المبارک میں عبادت قرار دیتے ہوئے کہا: آج کئی ماؤں کی آنکھوں سے ٹپکتے خوشی کے آنسو اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ ان کے جسمانی معذور بچوں کو ویل چیئرز اور خاص طور پر اہمیت دے کر کارآمد بنایا گیا جو ہر ماں کا ایک خواب ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: ایک ماں کے اس درد کا احساس کرنا ہی اس مبارک ماہ میں میں توفیق خداوندی ہے جس پر پی ایس سی کے چیئرمین آغا حسنین رضا یقینی طور پرمبارکباد کے مستحق ہیں۔

علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے نجی ڈونرز کو اس عبادت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل بھی کی۔

ایک انسان کے درد کا احساس اور اس کا مداوا کرنا توفیق خداوندی ہے

پاکستان سپورٹس کونسل پرسن ود ڈس ابیلیٹی کے چیئرمین آغا حسنین رضا نے اس موقع پر تقریب میں شامل مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو پاکستان میں معذور افراد کو درپیش بیماریوں، مسائل اور ان اسپیشل افراد کی دیکھ بھال سمیت پرورش کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سپورٹس کونسل پرسن ود ڈس ایبلیٹی، مائل اسٹون پاکستان اور سایہ پاکستان ایک گروپ کے طور پر پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں اپنی مدد آپ کے تحت اور نجی ڈونرز کی مدد سے عرصہ دراز سے معذور افراد کے لیے مفت ویل چئیر اور ان کی فلاح و بہود سمیت معاشرے میں ان کے حقوق کے حصول کے لیے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ جس کا مقصد پاکستان میں معذور افراد کو ڈیپنڈنسی ( کسی پر انحصار) سے انڈیپنڈنٹ ( خود انحصاری) کی جانب گامزن کرنا ہے تاکہ وہ معاشرے کا ایک کارآمد شہری بن کر مملکت خداداد پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں اور ان کے بقول یہ کار خیر سرکاری سرپرستی اور نجی اداروں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا: وہ اس ضمن میں نجی ڈونرز کے بے حد ممنون ہیں جنہوں نے عید الفطر کی آمد کے موقع پر اپنے اسپیشل ہم وطنوں کو ویل چیئرز اور دیگر تحائف دیکر ان کے چہروں پر خوشی بکھیری۔

درین اثنا مختلف نجی ڈونرز کے تعاون سے رمضان المبارک کے متبرک ایام میں 40 ویل چیئرز، اسپیشل بچوں کے لیے کپڑے، جوتے، اور دیگر تحائف بھی تقسیم کیے گئے جبکہ اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان سپورٹس کونسل پرسن ود ڈس ایبلیٹی نے ایک الیکٹرانک ویل چئیر دے کر ایک اور مکمل جسمانی معذور بچے کو اپنا کام خود انجام دینے کے قابل بنا کر خود انحصار افراد میں شامل کیا۔

ایک انسان کے درد کا احساس اور اس کا مداوا کرنا توفیق خداوندی ہے

ایک انسان کے درد کا احساس اور اس کا مداوا کرنا توفیق خداوندی ہے

تبصرہ ارسال

You are replying to: .