۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
مولانا سید تنویر موسوی

حوزہ/ آج کے زمانہ میں علم حاصل کرنا بہت آسان ہے لیکن اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مقابلہ سخت ہے ، اب کشمیری شیعہ نوجوان اور جوان ہر میدان میں آگے بڑھ رہے ہیں خصوصا علمی میدان میں پیشاپیش قدم بڑھا رہے ہے۔

تحریر: مولانا سید تنویر حسین موسوی

حوزہ نیوز ایجنسی | جہاں اللہ تبارک و تعالی نے "اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ."سے وحی کا آغاز کرتے ہوئے علم و دانش کی اہمیت کو فروغ دیا،انسان نے تعلیم کی طرف رخ کیا تعلیم اور تعلم کے سلسلے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ نے فرمایا طَلَبُ اَلْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ وَ مُسْلِمَةٍ.ہر مسلمان مرد اور عورت پر علم حاصل کرنا واجب ہے.

أمير المؤمنين علي بن ابیطالب علیہ السلام نے فرمایا "فَعَلَيْكُمْ بِالْجَدِّ وَ الِاجْتِهَادِ"نیز فرمایا "العلم سلطان" یعنی دانش سلطنت اور قدرت ہے۔

سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ اور سیرت أمير المؤمنين علي بن ابیطالب علیہم السلام کو باقی اماموں نے اپنے اپنے زمانوں میں فروغ دیا اور علم و دانش کو پہلا مرتبہ دیا،تعلیم و تعلم کو ترجیح دی اور ماں کی گود سے قبر تک تحصیل علم کو بھت زیادہ اہمیت دی اور ہمہ جھات انسان نے علم و دانش کو بھت عزت دی۔

حال حاضر کی نئی نسل علم کے میدان میں مقابلہ کر رہی ہے اور آگے بڑھ رہی ہے،سنہ 1954ء جب احمد پورہ کے آس پاس اسکول نہیں تھے تو ہمارے والد محترم نے بیروہ ہائی اسکول کی طرف رخ کیا اور بیروہ سے چونکہ احمد پورہ بہت ہی دور تھا لہذا وانی ہامہ میں ایک رشتہ دار کے یہاں رہنے کا بند و بست کیا پہر ہر روز وانی ہامہ سے ہائی اسکول بیروہ آتے تھے پھر 1954 عیسوی میں دسویں پاس کر کے اپنے آبائی وطن واپس تشریف لائے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس زمانہ میں ہزار دشواریوں کو ہمارے والد محترم نے برداشت کیا۔

آج کے زمانہ میں علم حاصل کرنا بہت آسان ہے لیکن اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مقابلہ سخت ہے ، اب کشمیری شیعہ نوجوان اور جوان ہر میدان میں آگے بڑھ رہے ہیں خصوصا علمی میدان میں پیشاپیش قدم بڑھا رہے ہے۔

والد محترم کی اس علم دوستی کو ہمارے خاندان سے اور ایک نوجوان سید ساحل موسوی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی میں سخت امتحان میں کامیابی حاصل کر کے جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی میں bachelor in fine arts داخلہ لینے میں کامیاب ہوئے اور خاندان کو سرخرو کیا لھٰذا اس موقع پر تمام اہل گوم احمد پورہ ، والدین خصوصا آپ کے دادا جی رحمت اللہ علیہ کی روح بلند و بالا (سید احمد شاہ موسوی صلواتی) کو تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں۔

یہ پیغام تبریک صرف اس طالبعلم کی حوصلہ افزائی کے لیے قلمبند کر رہا ہوں و الا محرم الحرام میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .