جمعرات 26 جون 2025 - 20:06
ہمارا وطن ہماری روح ہے: آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی

حوزہ/ بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے امام حسین علیہ السلام کی ایک نورانی روایت کی روشنی میں موت اور انسانی سفر کے حقیقی مفہوم پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا ہے کہ انسان کا اصل وطن وہ مقام ہے جہاں سے وہ آیا ہے، اور وہ "لقاء اللہ" یعنی اللہ سے ملاقات کا مقام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے امام حسین علیہ السلام کی ایک نورانی روایت کی روشنی میں موت اور انسانی سفر کے حقیقی مفہوم پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا ہے کہ انسان کا اصل وطن وہ مقام ہے جہاں سے وہ آیا ہے، اور وہ "لقاء اللہ" یعنی اللہ سے ملاقات کا مقام ہے۔

انہوں نے فرمایا: "حضرت سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کا ایک ظاہری وطن ہوتا ہے جو خاکی وطن ہے، لیکن انسان کی روح کا اصلی وطن، اس کے جسم کا وطن نہیں بلکہ 'لقاء اللہ' ہے۔"

آیت اللہ جوادی آملی نے لکھا: "انسان جس مقام سے آیا ہے، اسے وہیں لوٹنا ہے۔ دنیا اس کے لیے منزل نہیں بلکہ ایک راہگزر اور مسافر خانہ ہے۔ اگر خدای سبحان نے فرمایا: ﴿نَفَخْتُ فِیهِ مِن رُّوحِی﴾ (یعنی میں نے اس میں اپنی روح پھونکی) اور اگر روح انسانی، خدا کی طرف سے ہے تو اس کا وطن بھی خدا کی طرف لوٹنا ہے — یعنی لقاء اللہ۔"

انہوں نے امام حسین علیہ السلام کی ایک معروف خطبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: "حضرت نے مکہ معظمہ میں فرمایا: «مَنْ‏ کَانَ‏ بَاذِلًا فِینَا مُهْجَتَهُ‏ وَ مُوَطِّناً عَلَی‏ لِقَاءِ اللَّهِ‏ نَفْسَهُ...» یعنی جو شخص اپنے نفس کو 'لقاء اللہ' کے لیے آمادہ کرے، اپنے اندر وطن کی طرف واپسی کا شوق پیدا کرے، وہی حقیقی طور پر راہِ کربلا کا مسافر ہے۔"

انہوں نے تاکید کی کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک انسان کو اس کے اصلی وطن سے آشنا کرنے اور اس کی روح میں وطن کی محبت کو بیدار کرنے کے لیے ہے۔ "کربلا کی اصل دعوت یہی ہے کہ ہر انسان اپنے اصل مقام یعنی 'لقاء اللہ' کو پہچانے اور اسی کی طرف لوٹے۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha