حوزہ نیوز ایجنسی। حضرت امام حسین علیہ السلامکے حضور سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا کا خصوصی مقام تھا اور آپ جناب سیدہ سلام اللہ علیہا سے انتہائی انس رکھتے تھے یہاں تک کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے آپ کے بارے میں اور آپ کی والدہ محترمہ سلام اللہ علیہا کے بارے میں اشعار فرمائے جن میں؛
لعمرک اننی لاحب دارا ---- تحل بھا سکینہ والرباب
اور اس کے علاوہ بھی جب واقعہ کربلاء مقدسہ میں جب آپ کی نظر سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا پر پڑی تو آپ نے فرمایا؛
سیطول بعدی یا سکینہ فاعلمی ---- منک البکاء اذا الحمام دھانی
فاذا قتلت فانت اولی بالذی ---- تاتینہ یا خیرۃالنسوان
اور یہ سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا ہی تھیں جو کہ ظلم بنی امیہ کی عینی شاہد تھیں جو کہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر ڈھائے گئے اور اس کے ساتھ سواری امام حسین علیہ السلام کا خالی خیام میں لوٹنا تھا جس کے ساتھ ہی خیام حسینی میں "ہائے بابا !" کی صدائیں بلند ہوئیں ۔
جب اسیران کربلاء کا قافلہ روانہ ہوا تو جسد مطہر حضرت امام مظلو م علیہ السلام پر خو د کو گرادیا اور جدا نہ ہوئیں یہاں تک کہ بنی امیہ کے کارندوں نے آپ سلام اللہ علیہا کو ظلم و جبر کیساتھ جدا کیا۔