۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ یہ آیت ایمان کی اہمیت اور قدر کو ظاہر کرتی ہے اور خبردار کرتی ہے کہ جو لوگ کفر کو اپناتے ہیں، وہ اپنے آپ کو نقصان پہنچاتے ہیں، نہ کہ اللہ کو۔ ایمان ایک قیمتی چیز ہے، اور اس کو چھوڑنا دنیا و آخرت دونوں میں شدید نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ اس آیت کا پیغام یہ ہے کہ ایمان پر ثابت قدم رہنا ضروری ہے اور دنیاوی یا مادی فائدے کے لئے ایمان کو ترک کرنا تباہ کن ثابت ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

إِنَّ ٱلَّذِينَ ٱشْتَرَوُا۟ ٱلْكُفْرَ بِٱلْإِيمَـٰنِ لَن يَضُرُّوا۟ ٱللَّهَ شَيْـًۭٔا وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌۭ. سورہ آل عمران، آیت ۱۷۷

ترجمہ: بے شک جن لوگوں نے ایمان کے بدلے کفر خریدا وہ اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے، اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔

موضوع:

یہ آیت ایمان کی قدر و قیمت اور کفر اختیار کرنے کے خطرناک انجام کے بارے میں ہے۔

پس منظر:

سورہ آل عمران کی یہ آیت ان لوگوں کے متعلق ہے جو ایمان لانے کے بعد یا ایمان کی روشنی دیکھنے کے باوجود کفر اختیار کرتے ہیں۔ اس آیت کا نزول خاص طور پر اُن یہود و نصاریٰ کے بارے میں ہوا جو اپنے ایمان کو چھوڑ کر کفار سے جا ملے یا جنہوں نے جان بوجھ کر حق کی راہ چھوڑ دی۔

تفسیر:

تبدیلی ایمان: اس آیت میں ان لوگوں کا ذکر ہے جو اپنے ایمان کو چھوڑ کر کفر اختیار کرلیتے ہیں۔

اللہ کی بے نیازی: اللہ تعالیٰ اس آیت میں واضح کرتا ہے کہ ایسے لوگوں کا عمل اللہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اللہ بے نیاز ہے اور کسی کے اعمال کا محتاج نہیں۔

عذاب: ایسے لوگوں کے لئے دردناک عذاب کی خبر دی گئی ہے، جو ان کے کفر کا نتیجہ ہوگا۔

نتیجہ:

یہ آیت ایمان کی اہمیت اور قدر کو ظاہر کرتی ہے اور خبردار کرتی ہے کہ جو لوگ کفر کو اپناتے ہیں، وہ اپنے آپ کو نقصان پہنچاتے ہیں، نہ کہ اللہ کو۔ ایمان ایک قیمتی چیز ہے، اور اس کو چھوڑنا دنیا و آخرت دونوں میں شدید نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ اس آیت کا پیغام یہ ہے کہ ایمان پر ثابت قدم رہنا ضروری ہے اور دنیاوی یا مادی فائدے کے لئے ایمان کو ترک کرنا تباہ کن ثابت ہوگا۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .