۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت میں ریاکاری (دکھاوے) اور ایمان کی کمی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ آیت ان لوگوں کی مذمت کرتی ہے جو نیک عمل کا ظاہری دکھاوا کرتے ہیں، مگر دل سے ایمان نہیں رکھتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَالَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ رِئَاءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْآخِرِ ۗ وَمَنْ يَكُنِ الشَّيْطَانُ لَهُ قَرِينًا فَسَاءَ قَرِينًا۔ النِّسَآء(۳۸)

ترجمہ: اور جو لوگ اپنے اموال کو لوگوں کو دکھانے کے لئے خرچ کرتے ہیں اور اللہ اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ جس کا شیطان ساتھی ہوجائے، وہ بدترین ساتھی ہے۔

موضوع:

اس آیت میں ریاکاری (دکھاوے) اور ایمان کی کمی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ آیت ان لوگوں کی مذمت کرتی ہے جو نیک عمل کا ظاہری دکھاوا کرتے ہیں، مگر دل سے ایمان نہیں رکھتے۔

پس منظر:

یہ آیت ان منافقین اور کافروں کے بارے میں نازل ہوئی جو اپنی دولت کو نمود و نمائش کے لئے خرچ کرتے تھے اور دکھاوے کے عمل کے ذریعے معاشرتی مقام حاصل کرنا چاہتے تھے، مگر ان کا ایمان اللہ اور یوم آخرت پر مضبوط نہیں تھا۔

تفسیر:

1. ریاکاری (دکھاوے کے لئے خرچ): آیت میں ایسے لوگوں کا ذکر ہے جو نیک عمل محض دوسروں کو متاثر کرنے کے لئے کرتے ہیں۔ ان کے دل میں اللہ کے لئے کوئی خلوص نہیں ہوتا بلکہ وہ صرف دنیاوی شہرت چاہتے ہیں۔

2. ایمان کی عدم موجودگی: ان لوگوں کا ایمان اللہ اور آخرت پر نہیں ہوتا، یعنی ان کے دل میں آخرت کا خوف اور اللہ کی محبت نہیں ہوتی۔ لہٰذا، ان کا عمل محض ایک کھوکھلی ریاکاری بن جاتا ہے۔

3. شیطان کا ساتھی بننا: آیت کے آخر میں اللہ نے ایسے لوگوں کے لئے شیطان کا ساتھی بننے کا ذکر کیا ہے۔ یہاں "قرین" (ساتھی) سے مراد ہے کہ جب انسان کے دل میں ایمان نہ ہو اور وہ ریاکاری کرے تو شیطان اس کا ساتھی بن جاتا ہے، جو اسے مزید برے کاموں میں مبتلا کرتا ہے۔

اہم نکات:

دکھاوے کا عمل: نیک عمل کا مقصد اللہ کی رضا ہونا چاہیے نہ کہ لوگوں کے سامنے اپنی تعریف کروانا۔

ایمان کی ضرورت: اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان انسان کو ریاکاری اور نفاق سے دور رکھتا ہے۔

شیطان سے بچاؤ: شیطان کو اپنا ساتھی نہ بننے دینا انسان کے لئے ضروری ہے، ورنہ وہ بری صفات کی طرف مائل ہوتا ہے۔

نتیجہ:

یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ اعمال کی قبولیت کا دارومدار نیت اور ایمان پر ہے۔ دکھاوے کے لئے کی جانے والی نیکی کا کوئی اجر نہیں ہے، بلکہ یہ انسان کو شیطان کے قریب لے جاتی ہے۔ اللہ اور آخرت پر ایمان انسان کو اخلاص سے بھرپور نیکیوں کی طرف مائل کرتا ہے اور اسے شیطان کی صحبت سے محفوظ رکھتا ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ النساء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .