۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ یہ آیت ہر مومن کے لیے ایک نمونہ ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے مناظر میں اللہ کی نشانیاں دیکھے اور ان پر غور کرے۔ کائنات کی تخلیق اور نظام کی گہرائی میں جا کر اللہ کی عظمت کو پہچانے اور اس کے وجود پر ایمان کو مزید مضبوط کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ

ترجمہ: بیشک آسمانوں اور زمین کی تخلیق اور رات اور دن کے آنے جانے میں صاحبانِ عقل کے لیے نشانیاں ہیں۔

موضوع:

اللہ کی قدرت اور عظمت کی نشانیاں

پس منظر:

یہ آیت انسانوں کو اللہ کی قدرت کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ سورہ آل عمران مدنی سورت ہے اور اس میں مومنین کو عقائد کی گہرائی اور ایمان کی مضبوطی کی تعلیم دی گئی ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ اپنی تخلیق کردہ کائنات کی نشانیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عقل والوں کو ان میں غور و فکر کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں تاکہ وہ اللہ کی عظمت اور اس کی خالقیت کو پہچان سکیں۔

تفسیر:

اس آیت میں اللہ تعالیٰ اپنی مخلوقات کی نشانیوں کا ذکر کرتے ہیں جو انسان کو غور و فکر کی دعوت دیتے ہیں۔ آسمانوں اور زمین کی تخلیق، اور رات اور دن کا ایک دوسرے کے بعد آنا اس بات کی واضح دلیل ہیں کہ اس کائنات کا کوئی خالق ہے جو ہر چیز پر قادر ہے۔

صاحبانِ عقل (اُولِی الْاَلْبَاب) سے مراد وہ لوگ ہیں جو ان نشانیوں میں غور کرتے ہیں اور ان کے ذریعے اللہ کی پہچان حاصل کرتے ہیں۔ رات اور دن کے مختلف اوقات میں وقت کی تقسیم اور زمین و آسمان کی تخلیق ایک نظام کے تحت چلتی ہیں، جو ایک عظیم حکمت اور تدبیر کی نشاندہی کرتی ہیں۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ آل عمرا

ن

تبصرہ ارسال

You are replying to: .