بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَاللَّهُ أَرْكَسَهُمْ بِمَا كَسَبُوا ۚ أَتُرِيدُونَ أَنْ تَهْدُوا مَنْ أَضَلَّ اللَّهُ ۖ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا. النِّسَآء(۸۸)
ترجمہ: آخر تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ منافقین کے بارے میں دو گروہ ہوگئے ہو جب کہ اللہ نے ان کے اعمال کی بنا پر انہیں اُلٹ دیا ہے کیا تم اسے ہدایت دینا چاہتے ہو خدا نے جسے گمراہی پر چھوڑ دیا ہے- حالانکہ جسے خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کے لئے تم کوئی راستہ نہیں نکال سکتے۔
موضوع:
منافقین کے بارے میں مؤمنین کے رویے کی درستگی اور ہدایت کا اصول
پس منظر:
یہ آیت سورہ نساء کی ہے اور اس وقت نازل ہوئی جب مؤمنین کے درمیان منافقین کے بارے میں اختلاف پیدا ہوا۔ کچھ لوگ انہیں معاف کرنے یا ان کے ساتھ نرمی برتنے کے حق میں تھے، جبکہ دوسرا گروہ ان کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہتا تھا۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے واضح کیا کہ منافقین کے بارے میں دو گروہوں میں تقسیم ہونا غلط ہے، کیونکہ ان کے اعمال اور کردار کی بنیاد پر اللہ نے انہیں گمراہی میں چھوڑ دیا ہے۔
تفسیر:
1. منافقین کی حقیقت: منافقین وہ لوگ ہیں جو زبان سے ایمان کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن دل سے ایمان نہیں لاتے۔ ان کا کردار ہمیشہ دوغلا ہوتا ہے۔
2. اللہ کی فیصلہ کن گمراہی: اللہ نے ان کے اعمال کی سزا کے طور پر انہیں گمراہی میں چھوڑ دیا ہے۔ یہ ان کے اپنے کردار کا نتیجہ ہے۔
3. ہدایت کے اصول: اللہ جسے گمراہی پر چھوڑ دے، اسے ہدایت پر لانا انسان کے بس میں نہیں۔ یہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ ہدایت دینا صرف اللہ کے اختیار میں ہے۔
4. مؤمنین کی ذمہ داری: مؤمنین کو منافقین کے بارے میں جذباتی ہونے کے بجائے ان کے کردار اور انجام کو سمجھ کر واضح مؤقف اپنانا چاہیے۔
اہم نکات:
• منافقین کے بارے میں اختلاف مؤمنین کے اندر مزید انتشار پیدا کر سکتا ہے۔
• گمراہی کا تعلق انسان کے اعمال سے ہے، اور اللہ کا فیصلہ ہمیشہ عدل پر مبنی ہوتا ہے۔
• ہدایت دینا انسان کے اختیار میں نہیں بلکہ یہ اللہ کا فیصلہ ہے۔
• مؤمنین کو منافقین کے معاملے میں واضح اور مضبوط مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔
نتیجہ:
یہ آیت مؤمنین کو منافقین کے بارے میں اختلافات ختم کرنے اور حقیقت پسندانہ مؤقف اپنانے کی تلقین کرتی ہے۔ اللہ کے فیصلے کو سمجھنا اور قبول کرنا ایمان کی پختگی کی علامت ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر سورہ النساء
آپ کا تبصرہ