جمعہ 7 فروری 2025 - 15:40
زندہ و باشعور قوم بیرونی خطرات سے ہوشیار، اندرونی اصلاح کے لیے پُرعزم ہوتی ہے

حوزہ/ مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں جمعہ کے خطبے سے کہا کہ ایک زندہ اور باشعور قوم وہی ہوتی ہے جو نہ صرف بیرونی خطرات سے ہوشیار رہتی ہے بلکہ اندرونی طور پر بھی اپنے معاشرے کی اصلاح اور حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھاتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں جمعہ کے خطبے کے دوران حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کنزر ٹنگمرگ میں ایک ذہنی مریض کی اسلام دشمن حرکت کے خلاف پولیس اور مقامی جوانوں کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مثبت اور قابلِ تحسین اقدام ہے۔ جوانوں نے علاقائی سطح پر بہترین کردار ادا کر کے اپنے موحد ہونے کا ثبوت دیا اور یہ ثابت کیا کہ ملت کے دینی و اخلاقی اقدار کے تحفظ کے لیے ہر فرد کو بیدار رہنا ضروری ہے۔

آغا صاحب نے وادی میں تیزی سے ابھرنے والے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کا بڑھتا ہوا زہر اور جسم فروشی جیسے افسوسناک واقعات سماج کے لیے شدید خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان سماجی برائیوں کے خاتمے کے لیے فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے باضمیر اور دیندار افراد سے اپیل کی کہ محلہ اور علاقائی سطح پر بھی اس بگاڑ کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کریں تاکہ وادی کے اخلاقی و سماجی اقدار محفوظ رہ سکیں۔

آغا صاحب نے مزید کہا کہ ایک زندہ اور باشعور قوم وہی ہوتی ہے جو نہ صرف بیرونی خطرات سے ہوشیار رہتی ہے بلکہ اندرونی طور پر بھی اپنے معاشرے کی اصلاح اور حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھاتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha