۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
شاہینہ

حوزه/اقوام متحدہ ایران پر عائد کی گئی غیر قانونی پابندیوں کا خاتمہ کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر،وادی کی نامور خاتون سماجی کارکن، انڈین سوشلسٹ اور سابق چیف سیکریٹری مرحوم آغا کی اہلیہ محترمہ شاہینہ آغا نے کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال پر فکرمندی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس وبا کو عالمی برادری کے لیے درس آموز قرار دیا ۔ اخبارات کے نام جاری ایک بیان میں محترمہ نے مہلک وبا کو ظلم و زیادتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ظلم و زیادتی میں جو ریکارڈ تورڈ اضافہ ہوا ہے اور ظالم و جابر حکمرانوں کی جانب سے معصوم و مظلوم عوام کو عذاب و عتاب کا شکار بنایا جارہا ہے کورونا جیسی مہلک مرض اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے انہوں نے کہا کہ جب ظلم و تشدد حد سے گزر جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی جانب سے آفتیں اور بلائیں نازل ہورہی ہیں تاکہ غرور اور تکبر میں مبتلا حکمران اور طاغوتی طاقتیں اس سے سبق حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ اس وبا کو کھلونا نہ سمجھے بلکہ سبق حاصل کرکے دنیا مین امن ،عدل اور انصاف کا ماحول قائم کریں ۔ شاہینہ آغا نے کہا کہ آج پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ہندوستانی عوام لاک ڈاون کی وجہ سے گوناں گوں مشکلات سے دوچار ہیں کشمیری عوام گزشتہ تیس سالوں سے اس طرح کے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں امن و آشتی کا چراغ روشن کرنے کے لیے بامعنی مذاکرات کی اشد ضرورت ہے جس میں حریت کانفرنس بھی شامل ہونا چاہتے ۔ محترمہ نے عالمی دہشتگرد امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد کی گئی غیر قانونی پابندیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سنگین صورتحال میں ایران کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے لیکن پابندیوں کی وجہ سے انہیں شدید دشواریوں کا سامنا ہے ۔افسوس کا مقام ہے کہ ایک طرف عالمی برادری انسانی جانوں کی ضیاع پر مگر مچھ کے آنسو بہا رہا ہے اور کورونا کی روک تھام کے لیے ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے لیکن اس سلسلے میں ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران سمیت دیگر ممالک پر پابندیاں ہٹانا کورونا کے خلاف جنگ کا حصہ ہے اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ شاہینہ آغا نے کہا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے کشمیریوں کو مسائل و مشکلات درپیش ہیں اشیائے خوردنی کی قلت اور ریکارڈ تورڈ مہنگائی کے سبب کشمیری عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے کارگر اقدامات اٹھائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .