پیر 17 مارچ 2025 - 08:54
معاویہ کے چہرے کو مثبت انداز میں پیش کرنے کی کوشش ناکام رہے گی: حجت‌الاسلام ڈاکٹر رفیعی

حوزہ/ خطیب حرم حضرت معصومہ (س) نے مزید کہا: قافلوں پر حملے، مختلف شہروں پر چڑھائی، عورتوں اور مردوں کا قتل عام، حضرت علی علیہ السلام کے مقرر کردہ گورنروں کا قتل اور ملک میں بدامنی پیدا کرنا، یہ سب معاویہ کے کارناموں میں شامل تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے معروف خطیب حجت‌ الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام‌ اللہ‌ علیہا میں پندرہویں رمضان المبارک، یوم ولادت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا: جب حضرت علی علیہ السلام نے حکومت سنبھالی تو دشمنوں اور مخالفین نے حرکت میں آکر مختلف جنگوں کا آغاز کیا، جس کی ایک مثال جنگ جمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا: سعودی حکومت نے بھاری سرمایہ خرچ کرکے ایسی فلمیں بنائی ہیں جن میں معاویہ کو ایک مثبت شخصیت کے طور پر پیش کرنے اور تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، لیکن تاریخ کا مطالعہ کرکے لوگ یہ جان سکتے ہیں کہ معاویہ کون تھا اور اس نے کیا اقدامات کیے، جس کا واضح ثبوت جنگ صفین ہے۔

ڈاکٹر رفیعی نے کہا: امام حسن علیہ السلام کے دورِ امامت کو حضرت علی علیہ السلام کے دورِ خلافت کی سیاسی و سماجی صورتحال کو سمجھے بغیر بیان نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ معاویہ نے حضرت علی علیہ السلام کے لیے بے شمار مشکلات پیدا کیں۔

خطیب حرم حضرت معصومہ (س) نے مزید کہا: قافلوں پر حملے، مختلف شہروں پر چڑھائی، عورتوں اور مردوں کا قتل عام، حضرت علی علیہ السلام کے مقرر کردہ گورنروں کا قتل اور ملک میں بدامنی پیدا کرنا، یہ سب معاویہ کے کارناموں میں شامل تھے۔

انہوں نے تاکید کی: خوارج کا ظہور، جنگ نہروان اور اس کے بعد کے واقعات، اور بالآخر حضرت علی علیہ السلام کی شہادت اس بات کی نشانیاں ہیں کہ معاویہ اور اس کے حامیوں نے اس وقت کس قدر بدترین حالات پیدا کر دیے تھے۔

حجت الاسلام رفیعی نے کہا: امام حسن علیہ السلام کو ایک انتہائی پیچیدہ صورتحال میں حکومت اور امامت ملی، جہاں انہیں شام کی فتنہ انگیزیوں کا خاتمہ کرنا تھا، لیکن چھ ماہ بعد ہی علوی حکومت کو امویوں کے سپرد کرنا پڑا، جس کے کئی اسباب تھے۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے مزید کہا: امام حسن علیہ السلام کے بعض اصحاب اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی خیانت، فوج کی عدم مزاحمت، تین مسلسل جنگوں کے باعث قریبی اصحاب کی تھکن، اور دشمن کی سازشوں اور نفوذ نے امام حسن علیہ السلام کو صلح پر مجبور کیا۔

انہوں نے کہا: تاریخ اعتبار سے معاویہ کے چہرے کو مثبت ثابت کرنا ممکن نہیں کیونکہ اس کے ہاتھ بے شمار معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور اس کی حکومت میں کیے گئے مظالم کو چھپایا نہیں جا سکتا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha