اتوار 18 مئی 2025 - 19:33
ناقابلِ فراموش صبح!

حوزہ/زندگی کی ہر نئی صبح امید کی کرن لے آتی ہے اور ہر امید انسان کو خدا کے قریب تر کر دیتی ہے، لیکن کچھ صبحیں ایسے واقعات سمیٹے ہوئے آتی ہیں جو دل و دماغ پر نقوش چھوڑ جاتے ہیں؛ وہ صبحیں ہمیں عظیم رہنماؤں سے جوڑ دیتی ہیں، جن کا وجود امتِ مسلمہ کے لیے رحمت، امن اور برکت کا سر چشمہ تھا۔ ان ہستیوں سے مکمل آشنائی تو نہ ہو سکی، لیکن یہ کبھی تصور میں نہیں آیا تھا کہ وہ اتنے جلد جامِ شہادت نوش کر جائیں گے۔

تحریر: بشری علوی

حوزہ نیوز ایجنسی| زندگی کی ہر نئی صبح، امید کی کرن لے آتی ہے اور ہر امید انسان کو خدا کے قریب تر کر دیتی ہے، لیکن کچھ صبحیں ایسے واقعات سمیٹے ہوئے آتی ہیں جو دل و دماغ پر نقوش چھوڑ جاتے ہیں؛ وہ صبحیں ہمیں عظیم رہنماؤں سے جوڑ دیتی ہیں، جن کا وجود امتِ مسلمہ کے لیے رحمت، امن اور برکت کا سر چشمہ تھا۔ ان ہستیوں سے مکمل آشنائی تو نہ ہو سکی، لیکن یہ کبھی تصور میں نہیں آیا تھا کہ وہ اتنے جلد جامِ شہادت نوش کر جائیں گے۔

مجھے وہ لمحہ اچھی طرح یاد ہے جب میری شہید سردار قاسم سلیمانی سے آشنائی ہوئی وہ ایک خاص وقت میں، آنکھ کھلتے ہی پہلا پیغام یہ تھا کہ حاج قاسم شہید ہو گئے ہیں؛ اس وقت میرا پورا وجود اپنی یتیمی کا احساس کر رہا تھا۔ قیامت کا وہ منظر، جب عاشقانِ سلیمانی بے قرار تھے، ہمیشہ کے لیے دل میں ثبت ہو گیا۔ یہ ایک ایسا خسارہ تھا جس کی تلافی ممکن نہیں۔۔۔۔ ہر اہم موقع پر حاج قاسم کی یاد تازہ ہو جاتی اور ان کی جگہ کبھی پُر نہ ہو سکی۔ یہ درد آج بھی تازہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

لیکن ایک سال پہلے ایک اور صبح نے ہمیں جھنجوڑ کر رکھ دیا، جب یہ اعلان ہوا کہ اسلامی جمہوری ایران، کے صدر شہید ابراہیم رئیسی، شہادت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہو گئے ہیں۔ یہ خبرِ الم نے ہر مومن کے دل کو چھلنی کر دیا۔ محض دو ماہ قبل وہ ہمارے ملک پاکستان میں تشریف لائے تھے، اور ان کی آمد ہر شیعہ مسلمان کے لیے خوشی کا پیغام تھی۔ مگر اب وہی خوشی غم میں بدل گئی۔ ہر آنکھ اشک بار تھی، ہر دل یہی دعا کر رہا تھا کہ یہ خبر جھوٹ ہو۔ کوئی پکارے کہ شہید زندہ ہے! مگر وقت گزرنے کے ساتھ یقین ہوتا گیا کہ ہمارے عزیز رہنما واقعی ہم سے جدا ہو گئے ہیں۔ یہ وہ صبح تھی جو ہمیشہ یاد رہے گی۔۔۔ جو غم کا ایک ایسا پیغام لے کر آئی جسے دل کبھی فراموش نہیں کر پائے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha