حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، غلام رضا پیشقدم کی تصنیف "آسیب شناسی حکومت دینی از دیدگاه امام علی(ع)" (امام علی علیہ السلام کی نظر میں دینی حکومت کی کمزوریوں کی شناخت) 312 صفحات پر مشتمل ہے جو مؤسسہ بوستان کتاب کی کوششوں سے اپنے دوسرے ایڈیشن میں شائع ہوئی ہے۔
کتاب کے مصنف کے مطابق، موجودہ دور میں دینی حکومت کو سب سے بڑا اور خطرناک نقصان "نظامِ اداری کی ناکارکردگی" سے لاحق ہے۔
یہ کتاب امام علی علیہ السلام کے فرامین اور سیرت سے استفادہ کرتے ہوئے سیاسی، اقتصادی، سماجی، ثقافتی، عدالتی اور خارجی پالیسی کے شعبوں میں ایسی کمزوریوں کی جڑیں تلاش کرتی ہے جو دینی نظام کو ناکارآمد بناتی ہیں اور ان کا تدارک امام علی علیہ السلام کے کلام کی روشنی میں پیش کیا ہے۔
کتاب کا ڈھانچہ: یہ کتاب چھ فصول پر مشتمل ہے:
پہلی فصل: "کلیات" ہے جس میں دینی حکومت کی ضرورت، اس کی مشروعیت اور مقبولیت، تعریف اور اہداف کا جائزہ لیا گیا ہے۔
دوسری فصل: "سیاسی کمزوریاں"۔ جس میں انسانی وسائل کی غلط مینجمنٹ، قاطعیت کی کمی، استبدادی طرزِ عمل، قیادت سے انحراف، نفاق اور حکومتی عہدیداروں کے غیر مناسب رویوں پر گفتگو کی گئی ہے۔
تیسری فصل: "ثقافتی کمزوریاں" جس میں دین گریزی، فساد اور جہالت جیسے مسائل بیان کئے گئے ہیں۔
چوتھی فصل: "سماجی کمزوریاں" جس میں عوامی حمایت کا زوال، تبعیض، محرومین کی نظراندازی، وعدہ خلافی، تفرقہ انگیزی اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر سے غفلت کے متعلق بحث کی گئی ہے۔
پانچویں فصل: "اقتصادی کمزوریاں" جس میں پیداوار اور تقسیم کے شعبوں میں مشکلات بیان کی گئی ہیں۔
چھٹی فصل: "سلامتی سے متعلق کمزوریاں" جس میں عدالتی نظام اور خارجی پالیسی کے شعبے میں پائے جانے والے نقصانات کو بیان کیا گیا ہے۔
کتاب میں دلچسپی رکھنے والے حضرات اسے مؤسسہ بوستان کتاب کی ویب سائٹ (https://www.bustaneketab.ir) سے حاصل کر سکتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ