حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امیرالمومنین حضرت علی (ع) کا حکمرانی کے آداب و اصول پر مبنی جناب مالک اشتر کو لکھا گیا خط جو "عہدنامہ مالک اشتر" کے نام سے معروف ہے اور اسلامی حکومت کے اصولوں اور شہری حقوق پر مبنی سب سے جامع تحریر سمجھی جاتی ہے۔ یہ عہدنامہ تنظیم حقوق بشر اور اقوام متحدہ کے قیام سے ۱۳ صدیاں قبل لکھا گیا تھا اور آج بھی اقوام متحدہ کے آرکائیو میں ایک انسانی حقوق کے دستاویز کے طور پر محفوظ ہے۔
مصنف نے اس کتاب میں اس عہدنامے کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے دانشمندانِ معاصر کے نظریات کے ساتھ اس کا تقابل کیا ہے۔ اس میں اس کے مختلف پہلوؤں اور اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ یہ نظریات موجودہ دور کے اصولوں سے کس حد تک مطابقت رکھتے ہیں یا مختلف ہیں۔
کتاب کا اجمالی خاکہ
کتاب کے آغاز میں خط نمبر ۵۳ نہج البلاغہ (عہدنامہ مالک اشتر) کا تفصیلی تعارف اور اس کے اہم نکات بیان کیے گئے ہیں۔ اس میں زیر بحث موضوعات درج ذیل ہیں:
- مالک اشتر کا مختصر تعارف اور مصر کی سیاسی و سماجی صورتحال
- امام علی (ع) کی جانب سے مالک اشتر کے لیے متعین کردہ فرائض
- مسلمان حکمران کے لیے تقویٰ اور نصیحت کی اہمیت
- عوام کی رضامندی کی اہمیت اور غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک
- عام لوگوں اور خواص کے ساتھ تعلقات کا درست توازن
- مشیروں، وزیروں اور کارگزاروں کے لیے شرائط
- اعتماد سازی اور نظام تربیت میں انتظامیہ کا کردار
- مسلح افواج کے مالی اور انتظامی اصول
- قضا کے تقاضے اور قاضی کے انتخاب کے اصول
- زراعت، تجارت اور ذخیرہ اندوزی پر قابو پانے کے لیے رہنما اصول
- عوامی شکایات کا فوری جواب اور براہ راست رسائی
- صلح اور معاہدوں کی پاسداری کی تاکید
- ظلم اور حکومت کے تحفظ کے لیے کسی کو قتل کر دینے کی ممانعت
- اخلاقی اور سیاسی ہدایات ۔۔۔۔۔
یہ کتاب امام علی (ع) کی رہنمائیوں کو موجودہ دور کے سیاسی اور سماجی مسائل کے تناظر میں سمجھنے کا ایک ذریعہ فراہم کرتی ہے۔
کتاب کی دستیابی میں دلچسپی رکھنے والے افراد یہ کتاب مؤسسہ بوستان کتاب کی ویب سائٹ www.bustaneketab.ir سے حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ