۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
منظوم عہد نامہ مالک اشتر مکتوب نمبر ۵۳

حوزہ/عہد نامہ مالک اشتر کا منظوم ترجمہ شاعر و خطیب، ادیب و محقق حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی کے رشحات قلم اور فکر رسا کا انمول شاہکار ہے جسے یہاں قسط وار پیش کیا جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسیl
منظوم ترجمہ:حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی
عہد نامہ مالک اشتر، من جملہ ان مکتوبات میں سے ہے جسے امام علی(ع) نے مالک اشتر کو مصر کی گونری پر منصوب کرنے کے بعد انہیں حکمرانی کے آداب و اصول کی طرف متوجہ کرتے ہوئے تحریر فرمایا ہے،یہ عہدنامہ، امام علی(ع) سے منسوب مفصل ترین مکتوبات میں سے ایک ہے اور دنیا کی کئی زندہ زبانوں میں اس کا ترجمہ اور شرح منظر عام پر ہے،البتہ اردو زبان کا دامن اسکے منظوم ترجمے سے خالی تھا لیکن بحمد اللہ نہج البلاغہ کا مکمل منظوم ترجمہ اور ساتھ ہی عہد نامہ مالک اشتر کا منظوم ترجمہ شاعر و خطیب، ادیب و محقق حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی کے رشحات قلم اور فکر رسا کا انمول شاہکار بن کر ہمارے سامنے ہے جسے یہاں قسط وار پیش کیا جاتا ہے۔
    قسط ہفتم

" دوسرا طبقہ "
                                قُضات

پھر اسکے بعد حَکَم اور فیصلے کا حق اُسے تم دو
رعایا میں جسے سب سے ذیادہ نیک تم  سمجھو

مسائل میں الجھ کر لوگوں کے تنگی میں پڑتا ہو
نہ جھگڑا کرنے والوں پر کبھی وہ غصہ کرتا  ہو

خطا  پر  اپنی  اڑتا  ہو  نہ حق  پہچان کر  دیکھو
اسے   تسلیم   کرنے   میں  تکلف  ہی  وہ  کرتا  ہو

نہ آُسکا نفس لالچ اور طَمَع کی سمت جھکتا  ہو
نہ  ادنی  فہم  پر  ہی  جانچ  سے  وہ  باز رہتا ہو

کسی  کی  مدح  یا  تعریف  سے  مغرور ہوتا ہو
وہ ایسا با خبر ہو جو چڑھانے سے نہ چڑھتا  ہو

اگرچہ ایسے انساں  یاد رکھو کم  ہی  ملتے  ہیں
مگر ملتے ہیں جو اسطرح کے اوصاف رکھتے ہیں

جو شک و شبہ کے موقع پہ خود کو روک لیتا ہو
دلیلوں   پر   ذیادہ   جو   توجہ   اپنی   دیتا   ہو

فریقوں  کی  جو  بحثوں  سے کبھی اُکتا  نہ جاتا  ہو
جو جانچ اور کھوج میں صبر و تحمل پاس رکھتا ہو

حقیقت کھل کے آجائے تو پھر وہ چپ نہ رہتا  ہو
بِلا   وقفہ  وہ   اپنا   فیصلہ   سب   کو  سناتا  ہو

پھر  ان  کے  فیصلوں کا  جائزہ  لیتے  رہو تم  بھی
اور اتنا  دیدو  ہوجائے  ضرورت ان کی سب  پوری

انہیں  دربار  میں  تم  دو  جگہ  اور  منزلت  ایسی
کہ خاص افراد بھی مالک طمع کرتے نہ ہوں جسکی

کہ اس سے وہ ضرر سے لوگوں کے بچ جائنگے مالک
مگر  اس  میں  بھی  اک  بالغ  نگاہی  چاہیئے  مالک

کہ  یہ  دیں  رہ  چکا  ہے  پنجہء  اشرار  میں  قیدی
جہاں  حاکم  ہَوَس تھا  اور  ہدف  تھا  مالِ  دنیاوی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .