۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
منظوم عہد نامہ مالک اشتر مکتوب نمبر ۵۳

حوزہ/عہد نامہ مالک اشتر کا منظوم ترجمہ شاعر و خطیب، ادیب و محقق حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی کے رشحات قلم اور فکر رسا کا انمول شاہکار ہے جسے یہاں قسط وار پیش کیا جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسیl
منظوم ترجمہ:حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی
عہد نامہ مالک اشتر، من جملہ ان مکتوبات میں سے ہے جسے امام علی(ع) نے مالک اشتر کو مصر کی گونری پر منصوب کرنے کے بعد انہیں حکمرانی کے آداب و اصول کی طرف متوجہ کرتے ہوئے تحریر فرمایا ہے،یہ عہدنامہ، امام علی(ع) سے منسوب مفصل ترین مکتوبات میں سے ایک ہے اور دنیا کی کئی زندہ زبانوں میں اس کا ترجمہ اور شرح منظر عام پر ہے،البتہ اردو زبان کا دامن اسکے منظوم ترجمے سے خالی تھا لیکن بحمد اللہ نہج البلاغہ کا مکمل منظوم ترجمہ اور ساتھ ہی عہد نامہ مالک اشتر کا منظوم ترجمہ شاعر و خطیب، ادیب و محقق حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی کے رشحات قلم اور فکر رسا کا انمول شاہکار بن کر ہمارے سامنے ہے جسے یہاں قسط وار پیش کیا جاتا ہے۔
    قسط ششم

سردار لشکر

تم  اپنی  فوج  کا  سردار  مالک  اس  کو  ٹھہرانا
جو  مخلص  ہو  خدا  کا  اور  نبی کا  اور  مولا کا

جو  ہر اک سے ذیادہ  دیکھو  مالک پاک  دامن  ہو
جو  صبر  و  بردباری  میں نمایاں اور  روشن  ہو

نہ جلدی غصہ کرتا ہو  نہ حیلوں کو  وہ  سنتا  ہو
جو  کمزوروں  سے ڈرتا  ہو جو طاقتور سے لڑتا ہو

نہ بد خوئی کسی کی جوش اور جذبے میں لاتی ہو
نہ  ہمت  کی  کمی  اس  کو  ڈراتی  یا   بٹھاتی  ہو

اے  مالک  یاد  رکھو  اس طرح پھر دیکھو تم  رہنا
کہ   اپنا  رابطہ   اونچے   قبیلے  والوں   سے   رکھنا

جو عمدہ رسمیں رکھتے ہوں جو اہل عزم و ہمت ہوں
سخاوت کے جو مالک ہوں جو اربابِ شجاعت  ہوں

کہ  ایسے  لوگ  حاکم  کے  لئے  سرمایہ  ہوتے  ہیں
بزرگی  کا  کرم  کا  نیکی  کا  سر چشمہ ہوتے  ہیں

پھر  ان  کے  ساتھ  تم  مالک  کرو  ایسے  مہربانی
کہ  ماں اور باپ جیسے کرتے ہیں بچوں کی نگرانی

اگر  کوئی  سلوک  ایسا کرو  قوت  بڑھا  دے   جو
تو ان کے واسطے  ہرگز  نہ  تم  اس کو بڑا سمجھو

اور اپنے چھوٹے برتاو کو بھی مت سمجھو تم چھوٹا
کہ اس سے بھی ابھر سکتا ہے جذبہ  خیر  خواہی کا

بڑے کاموں کی تم تکمیل کے احساس سے  دیکھو
کہیں  چھوٹی  ضرورت  سے  نہ ان  کی  باز  آجاو

کہ یہ چھوٹی مہربانی بھی اک تاثیر رکھتی ہے
اور  اپنا  فائدہ  لوگوں  تلک  پہنچاتی  رہتی  ہے

بڑی جو مہربانی  ہے  تو  اس کی منزلت  بھی  ہے
کہ جس سے لوگ مستغنی کبھی ہو ہی نہیں سکتے

وہی سردار سرداروں میں دیکھو سب سے اچھا ہو
جو  لشکر  کی  اعانت  میں  ہمیشہ  حصہ  لیتا  ہو

اضافی  مال  سے  اپنے  کرم  اِس  درجہ  کرتا  ہو
کہ  ان کا  اور  ان کے  وارثوں  کا  بھی  گذارا  ہو

وہ تاکہ ساری فکروں اور اندیشوں سے ہوں  بالا
اور اپنی پوری یکسوئی سے دشمن پر کریں حملہ

کہ دیکھو فوجی سرداروں سے چھوٹی اور بڑی نیکی
تمہاری  سمت  ان  کے  ذہن  و دل کو ہے جھکا  دیتی

اسی میں دیکھو حاکم کیلئے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے
کہ  پورے  ملک  میں  انصاف  کا  پرچم  ہی لہرائے

رعایا  میں  فقط  ایثار  اور  الفت  نمایاں  ہو
(خلوص و پیار ظاہر ہو ، وفا غیرت نمایاں ہو)

مگر یہ کام تب ہوگا کہ دل  پہلو  میں سالم  ہوں
یہ جذبہ سچا تب ہوگا کہ جب محفوظ حاکم ہوں

نہ اسکی سلطنت کو بوجھ اپنے سر کا سمجھیں وہ
اور اس  کے خاتمہ کے دن نہ ہرگز  گننے  پائیں  وہ

لہذا  فوجیوں  کی  تم  امیدوں  کو  بڑھاوا  دو
اور  ان  کے  کارناموں کو  سراہو  انکے  گن  گاو

دلیروں   کی   دلیری   کے   ہمیشہ   تذکرے    کر نا
کہ اس سے جوش میں آتے ہیں فوجی عزم ہے بڑھتا

اے  مالک  ! کارنامہ کو  ہر اک  فوجی  کے  پہچانو
کسی  کے  کارنامہ کو  کسی کے  ساتھ  مت  جوڑو

اور اس کے  کارنامہ  کا  اور  اس کی جانبازی  کا
صلہ  اور  بدلہ  دینے میں کبھی کوتاہی مت  کرنا

کسی کی تم سماجی حیثیت سے رعب مت کھانا
اور اسکے چھوٹے کاموں کو بڑا تم مت سمجھ لینا

کسی کے چھوٹے پن کو دیکھ کر مالک نہ یہ  کر دو
کہ تم اس کے بڑے کاموں کو معمولی سمجھ بیٹھو

جو مشکل ہوں جو تم پر مشتبہ ہوں ایسے کاموں کو
خدا اور اس  کے  پیغمبر  کی جانب  دیکھو  پلٹا  دو

کہ اللہ تعالی نے فرمایا ایمان والو اللہ رسول اور صاحبان امر کی اطاعت کرو اس کے بعد کسی شئ میں تمہارا اختلاف ہوجائے تو اللہ اور رسول کی طرف پلٹا دو

کہ  اللہ  کی طرف  پلٹانے کا مالک  ہے  یہ  مطلب !
کہ  پلٹا  دو  انہیں  اے  مومنو   سوئے  کتابِ  رب

رسول  اللہ  کی  جانب  ہے   پلٹانے  کا  یہ  مفہوم
کہ اُس سنت کی جانب موڑو فتنہ ہے جہاں معدوم

تبصرہ ارسال

You are replying to: .